گورنر پنجاب نے ایچی سن کالج کے پرنسپل کا استعفیٰ منظور کرلیا
اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ایچی سن کالج لاہور کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن کا استعفیٰ منظور کر لیا۔
مائیکل اے تھامسن کی جگہ آمنہ کامران کو قائم قام پرنسپل ایچی سن کالج تعینات کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایچی سن کالج کے پرنسپل نے اسٹاف کو خط کے ذریعے اپنے استعفے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ گورنر ہاؤس کے متعصبانہ اقدامات نے اسکول کی گورننس اور نظم و نسق کو خراب کیا،کچھ لوگوں کو ترجیح دینے کے لیے اسکول کی پالیسی کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے اس سے قبل سینیٹر اور وفاقی وزیر احد چیمہ کی اہلیہ کی جانب سے جمع کرائی گئی فیس معافی کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
احد چیمہ کے دو بیٹوں کو اُس وقت کالج چھوڑنا پڑا جب ان کی والدہ صائمہ احد چیمہ جو کہ ایک سرکاری ملازم ہیں، کا تبادلہ اسلام آباد ہوا تھا، انہوں نے پرنسپل سے درخواست کی تھی کہ وہ ان کے بیٹوں کو کالج جانے دیں اور ان کی فیسیں معاف کر دیں لیکن پرنسپل نے پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کر دی۔
تاہم صائمہ احد چیمہ نے گورنر بلیغ الرحمٰن سے رابطہ کیا جنہوں نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے کالج کے بورڈ آف گورنرز کو درخواست بھیج دی جس نے فیس معافی کی پالیسی میں تبدیلی کی۔
اپنے استعفیٰ میں مائیکل اے تھامسن نے کالج کے انتظام میں مداخلت کا حوالہ دیا تھا۔
بعد ازاں 25 مارچ کو اپنے بیان میں گورنر پنجاب نے کہا کہ پرنسپل ایچی سن کالج دو مرتبہ استعفے کی درخواست دے چکے تھے، بورڈ نے نئے پرنسپل کی تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے استعفیٰ قبول نہیں کیا تھا، تاہم اگست 2024 میں پرنسپل کا استعفیٰ قابل عمل ہو جانا تھا اور اگلے مہینے ایچی سن کالج کے نئے پرنسپل کی تعیناتی فائنل کر لی گئی ہے۔
محمد بلیغ الرحمٰن نے کہا تھا کہ پرنسپل ایچی سن کالج 40 لاکھ روپے تنخواہ وصول کر رہے تھے جس کا آڈٹ شروع کر دیا گیا ہے۔