اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیش کی عدالت کی جانب سے جلاوطن سابق وزیرِ اعظم حسینہ واجد کے دوسری بار وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔
چیف پراسیکیوٹر کے مطابق بنگلا دیش کی عدالت نے جبری گمشدگیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر حسینہ واجد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
اس سے پہلے انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں حسینہ واجد کے وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے 15 سالہ دورِ اقتدار میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیاں ہوئیں جن میں سیاسی مخالفین کی بڑے پیمانے پر حراست اور ماورائے عدالت قتل شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’ آئی ایف پی’ کے مطابق ڈومیسٹک انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کے چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے کہا کہ دوسرا وارننٹ ان کے دور حکومت میں جبری گمشدگیوں سے متعلق ہے۔
بنگلہ دیشی سکیورٹی اہلکاروں نے مبینہ طور پر 500 سے زیادہ افراد کو اغوا کیا، جن میں سے کچھ کو کئی سال تک خفیہ تنصیبات میں قید رکھا گیا تھا۔
حسینہ واجد کی برطرفی کے بعد متاثرین نے سامنے آنا شروع کر دیا ہے، اور اپنے ساتھ پیش آنے والے دردناک واقعات بیان کر رہے ہیں۔
تاج الاسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ عدالت نے شیخ حسینہ واجد، ان کے فوجی مشیر، فوجی اہلکاروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سمیت 11 دیگر کے خلاف وارنٹ جاری کیے ہیں۔
بنگلہ دیش نے دسمبر میں بھارت سے حسینہ واجد کو مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا ، جس کا دہلی نے جواب دینے سے انکار کردیا تھا۔
تاج الاسلام نے کہا کہ عدالت مقدمے کی سماعت کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مقدمے کی سماعت جلد از جلد مکمل ہو، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم قانون توڑ دیں گے یا مناسب طریقہ کار کے بغیر فیصلہ نافذ کر دیں گے۔
یاد رہے کہ عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد سے حسینہ واجد کے سابق اتحادیوں میں شامل درجنوں افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے، ان پر الزام ہے کہ وہ سیکڑوں افراد کے ماروائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں میں شامل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جولائی 2024 کے آخر اور اگست کی ابتدا میں بنگلہ دیش میں طلبہ کی احتجاجی تحریک کے دوران فورسز کی فائرنگ سے 300 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد آرمی چیف کے حکم پر حسینہ واجد مستعفی ہوگئی تھیں، بعد ازاں وہ بھارت فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی تھیں۔