کیا امریکی طلباء کا فلسطین کے حق میں احتجاج اسرائیل – حماس جنگ کو روکنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے؟

0
115
فلسطین کے حق میں احتجاج اسرائیل حماس جنگ

کیا امریکی طلباء کا فلسطین کے حق میں احتجاج اسرائیل – حماس جنگ کو روکنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے؟

امریکہ کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیوں کے کیمپسز میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے زور پکڑ رہے ہیں.

نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی امریکہ کی وہ پہلی درس گاہ ہے جہاں فلسطینیوں کے حق میں طالب علموں کے مظاہرے شروع ہوئے تھے اور اب یہ سلسلہ ملک کی بہت سی یونیورسٹیوں تک پھیل چکا ہے, احجاجی طلبہ کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی اسرائیل کے ساتھ مالی تعلقات ختم کرے.

غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سنگین ہوتا ہوا انسانی بحران، طلبہ کو مزید برہم کر رہا ہے اور وہ یونیورسٹیوں کی انتظامیہ سے یہ مطالبے کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیل سے اپنے مالی تعلقات منقطع کر دیں، اور ان کمپینوں سے الگ ہو جائیں جو ان کے بقول غزہ تنازع کو تقویت دے رہی ہیں.

لیکن یہ پہلا موقع نہیں جب امریکی طلباء نے کسی جنگ کو روکنے کیلئے مظاہرے کیے ہو.

تاریخ پر نظر ڈالے تو 1960 اور 1970 کی دہائی میں بھی طلباء کے مظاہروں سے ایک جنگ کو ختم کرنے میں مدد ملی۔

ہم بات کر رہے ہیں امریکہ – ویتنام جنگ کی, جب طلباء کے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے اس جنگ کو ختم کرنے میں مدد ملی.

امریکی طلباء نے ویتنام میں امریکہ کی جنگ کے خلاف مظاہروں میں اہم کردار ادا کیا اور یہ مظاہرے ملک بھر میں پھیلے.

بہت سے لوگ اصولی طور پر امریکہ – ویتنام جنگ کے خلاف تھے اور اس مسودے کے خلاف تھے جس کے زریعے ہر ماہ 40,000 آدمیوں کو فوج میں بھرتی کیا جا رہا تھا.

1968 میں، نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی ویتنام کی جنگ سے منسلک ایک دفاعی ادارے سے اپنا تعلق ختم کرے۔

طلباء نے اس تحریک کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا تاہم آج کی طرح، اس وقت بھی پولیس ان احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے موقع پر موجود تھی۔

یونیورسٹی آف ویسکونسن میں ایک ریلی کے دوران پولیس نے مظاہرین کو مارا پیٹا اور جب امریکہ نے ویتنام کے خلاف جنگ کو بڑھایا اور کمبوڈیا پر حملہ کیا تو اوہائیو کے نیشنل گارڈ نے کینٹ ریاست میں غیر مسلح طلبہ مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس میں چار طلباء ہلاک اور نو زخمی ہو گئے۔

لیکن کالج کے طلباء کی تبدیلی لانے کے مقصد سے مختلف تحریکوں میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی ایک تاریخ موجود ہے.

جیسے جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کو ختم کرنے کی بین الاقوامی لڑائی یا امریکہ میں شہری حقوق کی مہم۔ اور یہاں تک کہ وال سٹریٹ پر قبضہ کرنے کی تحریک اور اس کا بہت زیادہ بدنام اور یادگار، پولیس کریک ڈان.

اگر ویتنام کے ان مظاہروں پر ایک نظر پھر سے ڈالے، تو اس وقت پبلک پولز سے یہ پتہ چلا کہ امریکیوں کی اکثریت نے جنگ کی حمایت کی اور طلباء کی جانب سے احتجاج کی مخالفت کی۔

لیکن بعد میں اس جنگ کو نہ صرف ایک مختلف روشنی میں دیکھا گیا بلکہ بڑے پیمانے پر غیر اخلاقی اور غلط بھی سمجھا گیا۔

اب آنے والے دنوں میں اس بات کا اندازہ لگایا جائے گا کہ طلباء کی جانب سے یہ موجودہ احتجاجی مظاہرے اسرائیل – حماس جنگ کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں یا نہیں.