بےنظیر بھٹوشہید کی سولہویں برسی آج منائی جا رہی ہے
محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 16ویں برسی آج منائی جارہی ہے جب کہ مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں ہو گی جس سے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو و دیگررہنماء خطاب کریں گے۔
پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن اور عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی 16 ویں برسی آج منائی جائیگی، برسی کے تمام انتظامات مکمل ہیں، ملک کے مختلف مقامات سے برسی میں شرکت کیلیے کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے .
ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام قرآن خوانی اوردعائیہ تقریبات ہورہی ہیں اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے، شمعیں روشن کی جارہی ہیں۔
دخترِ مشرق کا لقب پانے والی بے نظیر بھٹو جن کے والد کو پھانسی پر چڑھایا گیا، دو بھائی قتل ہوئے، بدترین آمریتوں کا سامنا رہا، جلاوطنی کے دکھ بھی جھیلے لیکن جمہوری جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں، انہیں عالمِ اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔
بے نظیر بھٹو جنہیں سیاسی مبصرین پاکستان میں سخت ترین چیلنجز کا سامنا کرنے والی رہنما قرار دیتے ہیں، اس کے علاوہ بے نظیر بھٹو کا شمار جنوبی ایشیا کی اُن سیاسی شخصیات میں ہوتا ہے جن کی پذیرائی بین الاقوامی سطح پر ہوئی۔
بے نظیر بھٹو 21 جون 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، کانوینٹ آف جیزز ایند میری کراچی گرامر اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی جبکہ ہارورڈ اور آکسفورڈ وہ درسگاہیں ہیں، جہاں سے انہوں نے پولیٹیکل سائنس اور بین الاقوامی قوانین میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
مبصرین کے مطابق پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے دونوں بیٹوں کے بجائے بے نظیر بھٹو کو اپنا سیاسی جانشین قراردیا تھا پھر وقت نے اس فیصلے کو درست ثابت کیا۔
27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے سے واپسی پران پر جان لیوا حملہ کیا گیا اور یوں عوام کی یہ محبوب لیڈر المناک انداز میں دنیا سے رخصت
ہوگئی۔