Wednesday, February 12, 2025
Homeامریکہامریکا اور برطانیہ کا مصنوعی ذہانت کے عالمی معاہدے پر دستخط کرنے...

امریکا اور برطانیہ کا مصنوعی ذہانت کے عالمی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار

Published on

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ اور امریکا نے پیرس میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔

خبر کے مطابق مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے بارے میں ہونے والی کانفرنس میں زور دیا گیا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی نئی ٹیکنالوجی کھلی، اخلاقی اور بین الاقوامی گورننس سے لیس ہونی چاہیے، لیکن اس بیان پر برطانیہ یا امریکا یا صنعت کے اہم شراکت داروں نے دستخط نہیں کیے۔

چین، فرانس، جرمنی اور بھارت سمیت 61 دستخط کنندگان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یہ یقینی بنانا ترجیح ہے کہ مصنوعی ذہانت سب کے لیے بین الاقوامی فریم ورک کو مدنظر رکھتے ہوئے کھلی، جامع، شفاف، اخلاقی، محفوظ، محفوظ اور قابل اعتماد ہو۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کا کہنا تھا کہ برطانیہ ’رہنماؤں کے اعلامیے کے تمام حصوں پر متفق نہیں ہو سکا‘ اور ’صرف ان اقدامات پر دستخط کرے گا جو برطانیہ کے قومی مفاد میں ہوں گے‘۔

وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ آپ صرف یہ توقع کریں گے کہ ہم ان اقدامات پر دستخط کریں گے، جن کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارے قومی مفاد میں ہیں۔

اس سے قبل امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں مصنوعی ذہانت پر حد سے زیادہ ریگولیشن کے خلاف خبردار کرتے ہوئے یورپی اتحادیوں اور چین جیسے حریفوں کو حکومتوں کی گرفت مضبوط کرنے کے خلاف متنبہ کیا تھا۔

جے ڈی وینس نے فرانسیسی دارالحکومت گرینڈ پالس کے مضافات میں عالمی رہنماؤں اور ٹیک انڈسٹری کے سربراہوں سے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے کی حد سے زیادہ ریگولیشن، تبدیلی لانے والے شعبے کو ختم کر سکتی ہے۔

انہوں نے یورپی یونین کے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کو مواد کو ہٹانے اور نام نہاد غلط معلومات کی روک تھام کے بارے میں بنائے گئے بڑے ضابطوں پر ’تنقید‘ کا نام دیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر غیر منصفانہ بوجھ ہے۔

وینس نے چین کو متعدد آمرانہ حکومتوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اندرون ملک اور بیرون ملک دیگر ممالک کے شہریوں کے کنٹرول میں اضافے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ شراکت داری کا مطلب ہے کہ آپ کی قوم کو ایک آمرانہ آقا کے ساتھ زنجیر میں جکڑ دیا جائے، جو دراندازی کرنا اور آپ کے انفارمیشن انفرااسٹرکچر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔

نائب امریکی صدر نے عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ مصنوعی ذہانت ایک ایسا موقع ہے، جسے ٹرمپ انتظامیہ ضائع نہیں کرے گی، اور مزید کہا کہ ترقی کے حامی مصنوعی ذہانت کی پالیسیوں کو حفاظت پر ترجیح دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ریگولیشن کی ضرورت ہوگی، جو مصنوعی ذہانت کی ترقی کو گلا گھونٹنے کے بجائے فروغ دے، یورپ کے رہنماؤں کو خاص طور پر اس نئی سرحد کو خوف کے بجائے امید کے ساتھ دیکھنا چاہیے۔

Latest articles

آسٹریلیا کے اہم کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی سے دستبردار

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے...

بھارت کو بڑا دھچکا،جسپریت بمراہ چیمپئنز ٹرافی سے باہر

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی میں اترنے کی ہندوستان کی امیدوں...

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل پاکستان پہنچ گئے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی...

افغانستان کرکٹ ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کیلئے لاہور پہنچ گئی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے...

More like this

آسٹریلیا کے اہم کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی سے دستبردار

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے...

بھارت کو بڑا دھچکا،جسپریت بمراہ چیمپئنز ٹرافی سے باہر

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی میں اترنے کی ہندوستان کی امیدوں...

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل پاکستان پہنچ گئے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی...