اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری نے پرنس رحیم الحسینی سے ملاقات کرکے ان کے والد اور اسمٰعیلی مسلمانوں کے 49ویں امام پرنس کریم الحسینی آغا خان چہارم کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
![](https://urduintl.com/wp-content/uploads/2025/02/62386-e1739254809657-640x580.jpg)
اعلامیے کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پوری قوم ایک سچے دوست اور عظیم انسان دوست شخصیت سے محروم ہونے پر سوگوار ہے، مرحوم آغا خان سے ذاتی تعلق تھا، انتقال سے گہرا صدمہ پہنچا۔
صدر مملکت نے مرحوم آغا خان کے پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی دور اندیش قیادت نے پاکستان اور دنیا کے دیگر خطوں میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ چین کے سرکاری دورے کے دوران آغا خان کے انتقال کی خبر ملی، مرحوم آغا خان کی انسان دوستی اور انسانیت کے لیے زندگی بھر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے پرتگال کے دارالحکومت لزبن آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ انسانیت کے لیے مرحوم آغا خان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری نے امید ظاہر کی کہ اسمٰعیلی برادری کے 50ویں روحانی پیشوا پرنس رحیم الحسینی انسانیت کی خدمت کے اپنے والد کے مشن کو جاری رکھیں گے۔
صدر مملکت پرنس کریم آغا خان مرحوم کی وفات پر تعزیت اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لزبن کے دورے پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پرنس کریم آغا خان کی مصر میں اپنے دادا سلطان محمد شاہ کے مقبرے میں تدفین
مرحوم آغا خان نے اپنی زندگی خدمت خلق اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کی۔صدر پاکستان کا دورہ پاکستان اور آغا خان خاندان کے درمیان گہری اور پائیدار دوستی اور پرنس کریم آغا خان کی میراث کے دیرپا اثرات کو اجاگر کرتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسمٰعیلی مسلمانوں کے 49ویں امام شہزادہ کریم الحسینی آغا خان چہارم کو مصر کے شہر اسوان میں سپرد خاک کر دیا گیا تھا۔
لزبن کے اسمٰعیلی مرکز میں ان کی آخری رسومات میں 300 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی تھی، جن میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، پرتگال کے صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوزا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اسمٰعیلی برادری کے رہنما اور دیگر معززین شامل تھے۔