اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) حماس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے تحت 34 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے۔
خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا ہے کہ ان 34 یرغمالیوں کی رہائی کی منظوری اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان یرغمالیوں میں خواتین، بچے، بزرگ اور بیمار افراد شامل ہوں گے۔
حماس کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان امریکا کی ثالثی میں مذاکرات کی کوششیں ہورہی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ انہیں حماس کی جانب سے ممکنہ طور پر رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں رفح میں کم از کم 4 اور بریج میں مزید 3 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، یہ شہادتیں 3 روز سے جاری شدید بمباری کے بعد ہوئی ہیں، جس میں تقریباً 200 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 45 ہزار 805 فلسطینی شہید اور ایک 9 ہزار 64 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں، اس دوران حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنایا جاچکا ہے۔