
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) نوجوان صحافی و اینکر پرسن سیّد مزمل حسین شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ حالیہ وی لاگز میں ظاہر کیے گئے سیاسی خیالات کی بنیاد پر ان کے پڑوس پر رہنے والے 2 مسلح افراد نے ان کے گھر میں گھس کر ہوائی فائرنگ کی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ مسلح افراد کی جانب سے میرے گھر کے دروازے توڑنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے لکھا کہ دو مسلح افراد جنہوں نے بظاہر میری حالیہ سیاسی آراء پر غصہ کا اظہار کیا ہے، میری غیر موجودگی میں کل شام 5:30 بجے کے قریب میرے گھر کے احاطے میں داخل ہوئے۔انہوں نے آٹو میٹک ہتھیاروں سے متعدد ہوائی فائر کئے اور دروازے توڑنے کی کوشش کی۔
صحافی نے مزید لکھا کہ میرے گھر والوں نے پولیس کو بلایا اور ان لوگوں نے ان کی موجودگی میں بھی گولیاں چلائیں اور ان میں سے ایک فرار ہوگیا۔
مزمل شاہ کا کہنا ہے کہ 2 ایف آئی آر درج ہیں لیکن مرکزی مجرم نوید ابھی تک فرار ہے جس نے کھلے عام مجھے گولی مارنے کی دھمکی دی تھی۔
صحافی نے مزید لکھا کہ یہ اس ملک میں صحافی ہونے کی قیمت ہے۔ میں 24 گھنٹوں کے بعد ٹویٹ کر رہا ہوں کیونکہ میں نے ایک ایسے واقعے کے بارے میں بے نقاب ہونے سے بچنے کی پوری کوشش کی جس سے میرے خاندان کو صدمہ پہنچا تھا لیکن چونکہ اصل مجرم ابھی تک فرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے یا میرے خاندان کو کچھ ہوا تو حکومتی عہدیداروں کو ذمہ داری لینا ہوگی۔