حماس کا بائیڈن سے جنگ بندی کے منصوبے پر عمل درآمد کا مطالبہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) حماس نے اتوار کے روز غزہ کے ثالثوں پر زور دیا کہ وہ مزید مذاکرات کرنے کے بجائے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پیش کردہ جنگ بندی کے منصوبے پر عمل درآمد کریں۔
فلسطینی گروپ کی طرف سے یہ بیان 10 ماہ سے زائد جنگ کے دوران محصور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک کے بعد سامنے آیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے جمعرات کو طے شدہ مذاکرات کے دور کے لیے امریکا، قطر اور مصر کی دعوت قبول کر لی ہے جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر سیاسی فائدے کے لیے تنازع کو طول دینے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔
حماس نے کہا کہ مزید مذاکرات یا نئی تجاویز کے بجائے 31 مئی کو جو بائیڈن کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کے منصوبے پر عمل درآمد چاہتی ہے، اس منصوبے کی بعد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی توثیق کی تھی۔
اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ وہ مطالبہ کرتی ہے کہ ثالث ممالک بائیڈن کے وژن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی بنیاد پر اس منصوبے پر عمل درآمد کا خاکہ پیش کریں جو انہوں نے تحریک کو پیش کیا تھا اور قابض اسرائیل کو اس پر عمل کرنے پر مجبور کریں۔