ڈاکٹر یونس کے عبوری حکومت سنبھالنے کے بعد وزیراعظم ،پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیاں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے خواہاں
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعہ کو کہا کہ وہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان “گہرا تعاون” چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو نیک خواہشات بھیجیں جنہوں نے جمعرات کو عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا۔
جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی قیادت کے لیے یونس کی تقرری طلبہ کی زیرقیادت ایک تحریک کے پرتشدد مظاہروں کے بعد ہوئی جب سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اس ہفتے کے شروع میں مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا گیا۔
مظاہروں کے نتیجے میں 400 سے زائد افرادہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر نوجوان طلباء تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر یونس کو مبارکباد دینے کے لیے X پر لکھا: “پروفیسر محمد یونس کو عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش کی حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھانے پر دلی مبارکباد۔
“بنگلہ دیش کو ہم آہنگی اور خوشحال مستقبل کی طرف رہنمائی کرنے میں ان کی بڑی کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔ میں آنے والے دنوں میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔”
Heartiest felicitations to Professor Muhammad Yunus on his swearing-in as Chief Adviser of the Government of the People's Republic of Bangladesh. Wishing him great success in guiding Bangladesh towards a harmonious and prosperous future. I look forward to working with him to…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 9, 2024
ڈاکٹر یونس جو پہلے علاج کے لیے پیرس میں تھے، جمعرات کو بنگلہ دیش کے طلبہ کے احتجاج کے بعد اپنے آبائی شہر واپس لوٹے .
حسینہ کے سخت ناقد محمدیونس کو “غریبوں کے لیے بینکر” کے نام سے جانا جاتا ہے اور انہیں 2006 کا امن کا نوبل انعام اس بینک کی بنیاد رکھنے پر ملا جس نے ضرورت مند قرض لینے والوں کو چھوٹے قرضوں کے ذریعے غربت کے خلاف جنگ کا آغاز کیا۔
وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش نے دسمبر 1975 میں سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔
بنگلہ دیش جنوبی ایشیا میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، دوطرفہ تجارت کے حجم سالانہ تقریباً $800 سے $900 ملین ہے.