اسپین کا آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے غزہ نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کا فیصلہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسپین کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کی طرف سے بین الاقوامی عدالت برائے انصاف (آئی سی جے) میں دائر مقدمے میں شامل ہو جائے گا، جس میں اسرائیل پر غزہ کی پٹی پر جنگ میں نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ اعلان جمعرات کو وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ غزہ میں فوجی آپریشن کے تسلسل کی روشنی میں کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ “ہم تنازع کی علاقائی توسیع کو بھی گہری تشویش کے ساتھ دیکھتے ہیں۔”
جوز مینوئل الباریس نے کہا کہ اسپین نے نہ صرف “غزہ اور مشرق وسطیٰ میں امن کی واپسی” بلکہ بین الاقوامی قانون سے وابستگی کی وجہ سے بھی فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقہ نے جنوری میں اسرائیل کے خلاف غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اکتوبر میں شروع ہونے والی غزہ پر اسرائیل کی جنگ سے مرنے والوں کی تعداد 36,500 سے تجاوز کر گئی ہے، محصور اور بمباری والے علاقے میں صحت کے حکام کے مطابق۔
اسرائیل نے یہ حملہ اس وقت شروع کیا جب فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے غزہ سے جنوبی اسرائیل پر حملے کی قیادت کی گئی، جس میں تقریباً 1,140 افراد ہلاک ہوئے، اسرائیلی اعداد و شمار پر مبنی الجزیرہ کے مطابق۔
ICJ نسل کشی کیس کی میرٹ پر فیصلہ سنانے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے۔ جب کہ اس کے فیصلے پابند اور اپیل کے بغیر ہیں، عدالت کے پاس ان کو نافذ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
اسرائیل نے بارہا کہا ہے کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی قانون کے مطابق کارروائی کر رہا ہے۔ اس نے نسل کشی کے معاملے کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور جنوبی افریقہ پر “حماس کے قانونی بازو” کے طور پر کام کرنے کا الزام لگایا ہے۔