سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کا پاکستان کی افغان حکمت عملی میں مستقل پالیسی پر زور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (CASS)، اسلام آباد نے ‘پاکستان کی افغان حکمت عملی کا از سر نو تصور کرنا’ کے موضوع پر ایک گول میز مباحثے کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کا مقصد ایک ابھرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی علاقائی منظر نامے میں افغانستان کے حوالے سے پاکستان کی حکمت عملی کو تلاش کرنا اور اسے بہتر بنانا تھا۔
پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سفیر آصف درانی،حسن اکبرسینئر پالیسی اسپیشلسٹ نیشنل سیکورٹی ڈویژن حکومت پاکستان،انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کی ڈائریکٹر محترمہ آمنہ خان، مسٹر آریش اللہ خان انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز اسلام آباد کے ریسرچ اینالسٹ، ڈاکٹر عثمان ڈبلیو چوہان CASS کے اقتصادی امور اور قومی ترقی کے مشیر نے اس تقریب میں شرکت کی۔
بحث نے دو طرفہ بات چیت، بہتر سرحدی نگرانی اور پناہ گزینوں کے موثر انتظام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک ‘فعال’ اور ‘مسلسل’ حکمت عملی کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
بہتر روابط، تعلیمی روابط اور تجارتی راستوں کے ذریعے افغانستان کی اقتصادی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تجاویز کے ساتھ ساتھ، سرحدی کنٹرول کے لیے UAVs جیسے جدید اور زیادہ سرمایہ کاری مؤثر ٹیکنالوجی سے چلنے والے سیکیورٹی سسٹمز کو استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
گول میز نے رد عمل کے اقدامات کے بجائے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی، ایسی حکمت عملیوں کی وکالت کی جو پاک افغان تعلقات کے مختلف پہلوؤں کو ’تقسیم‘ کرنے سے بچیں اور متعدد شعبوں میں تعاون کو یقینی بنائیں۔