یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اطلاعات کے مطابق صدر جو بائیڈن نے خارکیف کے دفاع کے لیے یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے تحت کییف روس میں کچھ اہداف کو امریکی ہتھیاروں سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاہم یہ اجازت صرف خارکیف کے قریبی روسی علاقوں میں حملہ کرنے تک ہی محدود ہے۔
ایک امریکی اہلکار نے ایک برطانوی میڈیا ادارے کو بتایا کہ ان کی ٹیم کو یہ ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین امریکی ہتھیاروں کو ”جوابی حملے کے مقاصد” کے لیے استعمال کرنے کے لائق ہو سکے۔
یوکرین:خارکیف میں متعدد روسی حملوں میں3 افراد ہلاک
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں روسی سرحد کے قریب واقع علاقے میں ایک حیران کن کارروائی کے بعد روسی افواج نے خارکیف کے علاقے میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
جمعے کے روز یوکرینی حکام نے بتایا کہ خارکیف شہر کے نواحی علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر روسی گولہ باری سے تین افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے۔
ایک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”صدر نے حال ہی میں اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین خارکیف کے علاقے میں جوابی حملے کے مقاصد کے لیے امریکی فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کر سکے تاکہ یوکرین ان روسی افواج کے خلاف جوابی حملہ کر سکے جو ان پر حملہ کر رہی ہیں یا ان پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔”
امریکی اہل کار نے بتایا کہ روس کے اندر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں یا ”اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کے استعمال کے حوالے سے ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔” واضح رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایسے میزائلوں کو کییف بھیجا تھا۔