اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ڈیسک تفصیلات کے مطابق ایتھلیٹک بلباؤ اور ایٹلیٹیکو میڈرڈ کے درمیان اسپینش لا لیگا میچ کے دوران، ایتھلیٹک بلباؤ کے نیکو ولیمز نے ایٹلیٹیکو میڈرڈ کے کچھ شائقین پر نسلی طور پر بدسلوکی کا الزام لگایا۔ اس کے باوجود وہ میچ کے دوران اپنی ٹیم کے لیے ایک گول کرنے میں کامیاب رہے۔
ولیمز نے شائقین کی جانب سے نسلی بدسلوکی کی وجہ سے ریفری سے میچ کو پہلے ہاف کے وسط میں روکنے کو کہا۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کھیل کو مختصراً روک دیا گیا، اور اٹلیٹیکو کے کھلاڑی انٹوئن گریزمین اور جوز ماریا گیمنیز شائقین کو نعرے لگانے سے روکنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔
ولیمز نے بعد میں اس واقعے کے بارے میں بات کی، انہوں نے اس واقعے پر مایوسی کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی نسل پرستی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
مداخلت کے باوجود، ولیمز کو پورے میچ میں کچھ شائقین کی جانب سے بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا رہا، خاص طور پر ہاف ٹائم سے ٹھیک پہلے جب اس نےگول کیا۔
اس نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جلد کی رنگت کی وجہ سے ان کی توہین کرنا درست نہیں ہے۔
نیکو کے بھائی اور ٹیم کے ساتھی، اناکی ولیمز نے اس بات پر زور دیا کہ طنز اور توہین کا رخ ان لوگوں کی طرف ہونا چاہیے جنہوں نے ولیمز کو نشانہ بنایا، نہ کہ ولیمز کی طرف۔
کلب اٹلیٹیکو میڈرڈ ، جہاں یہ واقعہ پیش آیا، نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وہ کسی بھی قسم کی نسل پرستی یا نفرت کے خلاف ہیں۔
ہسپانوی فٹ بال کی نگرانی کرنے والی تنظیم اسپینش لا لیگا نے کھیلوں میں نسل پرستانہ رویے کی مذمت کی۔ انہوں نے کھیل سے نسل پرستی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔
تاہم نیکو ولیمز کے اسکور برابر کرنے کے باوجود، ایٹلیٹیکو میڈرڈ نے ایتھلیٹک بلباؤ کے خلاف میچ جیت لیا۔ اب وہ لیگ ٹیبل میں ایتھلیٹک بلباؤ سے چھ پوائنٹس آگے ہیں، اور اگلے سیزن میں چیمپئنز لیگ کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہیں۔
پچھلے مہینے، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں جس میں ایٹلیٹیکو میڈرڈ کے شائقین کو برازیل کے کھلاڑی ونیسیئس جونیئر پر نسل پرستانہ گالی گلوچ کرتے ہوئے دیکھا گیا ،اس کے بعد ریال میڈرڈ نے شکایت کی کہ یہ واقعہ فٹ بال میں نسل پرستی کے خدشات کو بڑھاتا ہے۔