اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ڈیسک تفصیلات کے مطابق ایف آئی ایچ نے پی ایچ ایف کو متوازی اداروں پر ایک دن کا الٹی میٹم دیا ہے یہ پاکستان ہاکی کے لیے کوئی اچھی خبر نہیں ہے جو پہلے ہی ہر طرح کے بحرانوں اور ناکامیوں کا سامنا کرتے ہوئے بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اندر اندرونی کشمکش کے درمیان، انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ ) نے بدھ کے روز فیڈریشن کو ایک مختصر لیکن سنجیدہ پیغام دیا جس نے حالیہ مہینوں میں دو حریف گروپوں کے درمیان کنٹرول کے لیے بڑھتی ہوئی کشمکش کا مشاہدہ کیا ہے۔
لہذا، ایف آئی ایچ نے پی ایچ ایف کو ایک خط بھیجا، جس میں کہا گیا کہ انہیں اس مسئلے کو حل کرنے اور یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ کون سا گروپ پاکستان کی صحیح نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو ایسا کرنے کے لیے 25 اپریل یعنی آج کی ڈیڈ لائن دی ۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو یہ ملائیشیا میں سلطان اذلان شاہ کپ 4 -11 مئی اور پولینڈ میں نیشن کپ 31 مئی تا 9 جون جیسے آئندہ ٹورنامنٹس میں پاکستان کی شرکت کو متاثر کر سکتا ہے۔
اس سے قبل انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے لکھے گئے آگاہی خط کے متعلق نوٹس لیتے ہوئے دونوں دھڑوں کو 25 اپریل تک اپنا مؤقف اور ثبوت جمع کرانے کی ہدایات جاری کی تھیں .
ایف آئی ایچ نے یہ فیصلہ اس وقت دیا جب اذلان شاہ کپ کے منتظمین نے پاکستان ہاکی میں دو حریف گروپ جن میں ایک کی سربراہی طارق حسین بگٹی اور دوسرے کی سربراہی شہلا رضا کررہی ہیں – یہ دونوں حریف گروپ اپنی اپنی ٹیمیں ملک کی نمائندگی کے لیے بھیجنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اور انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کے لیے اپنی ٹیمیں بھیجنے کے لیے میزبانوں سے رابطہ کرنے کے بعد بین الاقوامی ادارے سے رہنمائی طلب کی تھی ۔