
Beijing half marathon: Top three stripped of medals after investigation
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق بیجنگ ہاف میراتھن میں پہلی تین پوزیشنز پر آنے والے ایتھلیٹس کو نااہل قرار دے دیا گیا اور ان کے تمغے چھین لیے گئے۔
یہ خیال کیا جاتا تھا کہ تین افریقی کھلاڑیوں نے جان بوجھ کر ہی جی نامی چینی رنر کو جیتنے کی اجازت دی۔جس وجہ سے دوڑ کے نتائج کے بارے میں شکوک و شبہات نے جنم لیا۔ویڈیو فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ کینیا اور ایتھوپیا کے ایتھلیٹس نے سست روی اختیار کی اور ہی جی کو ٓگے بڑھنے کا اشارہ کیا ۔
ایتھلیٹس میں سے ایک، ولی منانگٹ بی بی سی کو بتایا کہ ، وہ ہی جی کے لیے پیس میکر کے طور پر کام کر رہے تھے۔
تاہم، ریس کی آرگنائزنگ کمیٹی نے چھان بین کی اور تحقیقات سے پتا چلا کہ تینوں ایتھلیٹس ہی جی کے لیے پیس میکر کے طور پر باضابطہ طور پر رجسٹرڈ نہیں تھے۔ لہذا، ان کے یہ اقدامات مقابلہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ، کمیٹی نے نااہل کھلاڑیوں کی طرف سے حاصل کردہ تمام ٹرافیاں، تمغے اور بونس واپس لینے کا فیصلہ کیاہے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے نے بتایا کہ اس تنازع میں ملوث چاروں کھلاڑیوں کو سزا دی گئی، اور ان کی ریس کے نتائج منسوخ کر دیے گئے۔
ریس کے بعد، چینی ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن نے چین میں رننگ ایونٹس کی تنظیم کو بہتر بنانے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
دوڑ جیتنے والے چینی رنر ہی جی اس سے قبل ہانگزو میں 2023 کے ایشین گیمز میں میراتھن میں سونے کا تمغہ جیت چکے ہیں۔ ان کے پاس چین میں مکمل میراتھن کا ریکارڈ بھی ہے۔