اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق چیمپئنز لیگ کے کوارٹر فائنل میں بورسیا ڈورٹمنڈ اور اٹلیٹیکو میڈرڈ آمنے سامنے تھے جہاں بوروسیا ڈورٹمنڈ نے اٹلیٹیکو میڈرڈ کے خلاف شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے 11 سال میں پہلی بار چیمپئنز لیگ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔
اگرچہ وہ میڈرڈ میں پہلا میچ 2-1 سے ہار گئے تھے، ڈورٹمنڈ نے دوسرے مرحلے میں تیزی سے چیزوں کا رخ موڑ دیا۔ جولین برینڈٹ اور ایان ماٹسن نے پہلے ہاف میں گول کرکے ڈورٹمنڈ کو برتری دلائی۔
لیکن اٹلیٹیکو میڈرڈ نے مقابلہ کیا، اور ماریو ہرموسو کا ہیڈر ڈورٹمنڈ کے میٹس ہملز سے ہٹ جانے کے بعد کھیل 3-3 سے برابر رہا۔
دوسرے ہاف ک میں ڈورٹمنڈ نے ایک بار پھر برابری کی جب نکلاس فل کرگ نے ہیڈر سے گول کیا۔ اور صرف چند منٹ بعد، مارسل سبیٹزر نے نیچے کونے میں ایک طاقتور شاٹ لگا کر فاتحانہ گول کیا۔
اس فتح نے ڈورٹمنڈ ک اور پیرس سینٹ جرمین کا سیمی فائنل میچ طے کیا.
جرمن کلب کا یہ چوتھا موقعہ ہے کہ وہ چیمپئنز لیگ میں کوارٹر فائنل آگے گئے ۔ ان کی کامیابی اور بھی زیادہ متاثر کن ہے کیونکہ وہ میڈرڈ میں پہلے مرحلے میں 2-0 سے ہار رہے تھے اور ان کے آگے بڑھنے کا امکان نظر نہیں آرہا تھا۔
تاہم، انہوں نے جرمنی میں چیزوں کا رخ موڑ دیا، میچ کو مضبوطی سے شروع کیا ۔ اٹلیٹیکو میڈرڈ کے پاس بھی ابتدائی گول کرنے کا اچھا موقع تھا لیکن ان کے اسٹرائیکر الوارو موراتا ہدف سے محروم رہے۔
دوسرے ہاف میں ایٹلیٹکو کے اینجل کوریا نے گول کر کے اپنی ٹیم کو مجموعی طور پر 3-2 کی برتری دلا دی۔ لیکن ڈورٹمنڈ نے میچ کو مضبوطی سے ختم کیا اور اگر ایٹلیٹکو کے گول کیپر جان اوبلاک کی جانب سے کچھ بہترین شاٹ نہ روکے گئے ہوتے تو وہ مزید گول کر سکتا تھا۔
2014 کے فائنل میں ریال میڈرڈ سے 4-1 سے ہارنے کے بعد اٹلیٹیکو میڈرڈ نے پہلی بار چیمپئنز لیگ کے ناک آؤٹ میچ میں مخالف ٹیم کو چار گول کرنے کی اجازت دی۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈیاگو سیمون کی ٹیم سات سالوں سے یورپ کے سرفہرست مقابلے کے سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی ہے۔