فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ اگر سیکورٹی کے لیے بہت زیادہ خطرہ ہے تو پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب منصوبہ بندی کے مطابق دریائے سین پر نہیں ہو سکتی۔ اس کے بجائے، اسے ٹروکاڈیرو کے علاقے میں، ایفل ٹاور کے پار، یا یہاں تک کہ اسٹیڈ ڈی فرانس میں بھی منعقد کیا جا سکتا ہے۔
اس کے برعکس اصل منصوبہ یہ تھا کہ تقریب دریائے سین کے 6 کلومیٹر کے رقبے پر منعقد کی جائے، جس میں 160 کشتیوں پر 10,000 سے زیادہ کھلاڑی شامل ہوں۔ انہیں توقع تھی کہ تقریباً 600,000 لوگ دریا کے کنارے سے اس منظر کو دیکھیں گے، لیکن اب انہوں نے حفاظتی خدشات کی وجہ سے آدھی یعنی 300,000 کر دی ہے۔
اس سے قبل یہ طے تھا کہ ، کوئی بھی عام آدمی یہ تقریب مفت میں دیکھنے آ سکتا تھا، لیکن اب صرف دعوت نامے والے لوگ ہی شرکت کر سکتے ہیں۔ یہ تبدیلی سیکیورٹی اور ہجوم کے سائز کو بہتر طریقے سے منظم کرنے کے لیے کی گئی تھی۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب کی میزبانی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔تاہم، انہوں نے کسی بھی غیر متوقع چیلنج کی صورت میں بیک اپ پلان رکھنے کا اعتراف بھی کیا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ وہ متبادل منصوبے تیار کر رہے ہیں اور جیسے ہی صورتحال سامنے آئے گی اس کا جائزہ لیں گے۔
اسلامک اسٹیٹ گروپ کی دھمکیوں کی وجہ سے پیرس، میڈرڈ اور لندن میں فٹ بال میچوں کے متعلق سیکورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔ العظیم فاؤنڈیشن کی جانب سے شیئر کی گئی ایک پوسٹ، جو IS-K برانچ سے پیغامات پھیلاتی ہے، نے ان خدشات کو بڑھا دیا۔ IS-K گروپ نے ماسکو میں حالیہ حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔
مزید برآں، یوکرین اور غزہ میں تنازعات کے بارے میں خدشات نے ڈرون حملوں کے امکانات سمیت سیکورٹی خطرات میں اضافے کا امکان بڑھا دیا ہے۔ میکرون نے اولمپک کھیلوں کے دوران امن کو فروغ دینے کی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے اولمپک جنگ بندی کے حصول کے لیے اپنے عزم کا بھی اظہار کیا۔