عمر ایوب اور میں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں،بیرسٹر گوہر
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ حکومت ،سیاسی جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کوروکنا چاہیے، شوکت صدیقی کیساتھ جو غلط ہوا، بالکل انکوائری ہونی چاہیئے.
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب اور میں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں،اس لئے اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی سے ہوگا۔
انہو ں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ججز نے بھی اس خط میں حکومت سے انکوائری کا مطالبہ نہیں کیا گیا، ججز کو اگر کوئی تحفظات ہیں تو وہ حکومت کیخلاف ہیں، کیونکہ پولیس ہو یا پھر کوئی خفیہ ادارہ ہو، یہ سب حکومت کے ماتحت آتے ہیں، یہ معاملہ سپریم کورٹ سے متعلق ہے ، ہم نے بھی سپریم کورٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ وہی اس معاملے کو دیکھے۔
کہا جارہا ہے کہ انکوائری کمیشن بنے گا اور ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کمیشن کام کرے گا، لیکن جب بھی کمیشن بنا اس پر حاضر سروس ججز بیٹھے، اسلام آباد میں حملہ کیس، میمو گیٹ اسکینڈل کی انکوائری بھی حاضر سروس ججز نے کیں، ہم کمیشن سے مطمئن نہیں، کیونکہ حکومت کا ججز کے خط سے کوئی تعلق نہیں۔ امید کرتے ہیں کہ آج سپریم کورٹ کے فل کورٹ کااعلامیہ آئے گا اب اعلامیہ کیا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کو خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کو مل کر روکنا ہوگا۔ ججز کی پرائیویسی اور سب کی اہم ہے۔ اگر شوکت صدیقی کے خلاف ہوا تو وہ بھی غلط ہے، بالکل انکوائری ہونی چاہیئے۔پی ٹی آئی کے تمام فیصلے مشاورت سے کورکمیٹی میں ہوتے ہیں، عمر ایوب اور میں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار نہیں، اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی سے ہوگا اور پارلیمانی لیڈر سنی اتحاد کونسل سے ہوگا۔