بانی پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط، پی ٹی آئی اور ن لیگی قیادت کا موقف سامنے آگیا
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھے جانے کی تصدیق کر دی۔
اڈیالہ جیل کے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا ہے، آج خط چلا گیا ہو گا۔
عمران خان کا کہنا تھا اگر ایسے حالات میں ملک کو قرضہ ملا تو قرضے کو واپس کون کرے گا، اس قرض سے غربت بڑھے گی، جب تک سرمایہ کاری نہ ہو قرض بڑھتا چلا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء سنیٹر اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط پر اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا اقدام افسوسناک بھی ہے اور یہ قابل مذمت بھی ہے. کیونکہ کوئی بھی ہو اگر ہم اپنے ملک کے معاشی انٹرسٹ کے خلاف اپنے ذاتی سیاسی فائدے کے لیے کوئی خط لکھتے ہیں تو یہ قابل مذمت ہے.
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو خط نہیں لکھنا چاہیے لیکن اگر انہوں نے لکھ بھی دیا ہے اور جو حکومت سے متعلق جو فیصلہ ہو چکا ہے آپ دیکھیں کہ ہر چیزٹھیک ہوگی اور آئی ایم ایف کو لکھے خط کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی .
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر علی ظفر نے اس خط سے متعلق کہا کہ ’بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے ابھی لکھا نہیں ہے، انہوں نے کہا ہے آئی ایم ایف کا پروگرام جاری رہنا چاہیے‘۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں اقتصادی استحکام کی ضرورت ہے، جمہوریت کیلئے جس فورم پر بھی آواز اٹھانے کی ضرورت ہے وہ اٹھائیں گے۔
اس کے علاوہ بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف ہم کچھ بھی نہیں کرے گے، ریاست، جمہوریت اور قانون کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔