میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے،یاسر حسین

0
100
میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے،یاسر حسین
میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے،یاسر حسین

میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے،یاسر حسین

اردو انٹرنیشنل( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق نامور پاکستانی اداکار وہدایتکار یاسر حسین کا کہنا ہے کہ میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے کیونکہ یہ انڈسٹری اچھی نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر یاسر حسین کی ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں وہ پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے نظر آرہے۔

میزبان کے ایک سوال کے جواب میں یاسر حسین کا کہنا تھا کہ اگر ان کا بیٹا اس انڈسٹری میں آنا چاہتا ہے تو وہ اس کی مرضی ہے لیکن میرا میرا دل نہیں مانتا کہ میرا بیٹا اداکاری کرے۔

یاسر حسین نے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے میزبان سے سوال کیا کہ اایک اداکار کا کام اچھی اداکاری کرنا ہے، شوبز کی فیلڈ میں اپنی صلاحیتوں کو منوانا ہے، لیکن آج کل صرف بُرا کام آفر ہورہا ہے، ہمارے پاس کس قسم کا کام ہے؟ جو ڈرامے ہٹ ہورہے ہیں وہ کہاں اچھے ڈرامے ہیں؟‘

جب میزبان نے یاسر حسین سے سوال کیا کہ اگر ہمارے ڈرامے اچھے نہیں تو پوری دنیا اور بالخصوص بھارت میں پاکستانی ڈرامے کیوں مقبول ہیں؟

یاسر حیسن نے جواب میں کہا کہ ہمارے ڈرامے پوری دنیا میں نہیں دیکھے جاتے, جن کے پاس اچھے ڈرامے نہیں ہوتے وہ لوگ ہمارے ڈرامے دیکھتے ہیں. اگر بھارت میں ہمارے ڈرامے دیکھے جاتے تو وہ اس لیے کہ ان کے پاس خود اچھے ڈرامے نہیں ہیں.

یاسر حسین نے کوریا اور ایران کی مثال دیتے ہوئے مزید کہا کہ میرا نہیں خیال کہ ہمارے ڈرامے کوریا اور ایران میں دیکھے جاتے ہیں. جس پر میزبان نے کہا کہ زبان شائد مختلف ہے اس لیے وہ لوگ نہیں دیکھتے. یاسر حسین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ دوسری زبانوں کے ڈرامے ضرور دیکھتے ہیں.

یاسر حسین نے مزید کہا کہ انگلینڈ اور امریکہ میں وہ لوگ جن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں اور وہ صرف اپنے بچوں کو اردو سکھاتے ہیں وہ لوگ ہمارے ڈرامے ضرور دیکھ رہے.