اقتصادی رابطہ کمیٹی نے رمضان ریلیف پیکج کی منظوری دے دی
نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیرِ صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج کے تحت 7.4 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی جو صرف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت فراہم کی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں گندم کی مصنوعات ایکسپورٹ سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، گندم سے تیار مصنوعات کی ایکسپورٹ کی اجازت دینے سے قبل مشاورت ہوگی۔
اجلاس میں ٹریڈ پالیسی کے تحت انفرادی مصنوعات کی امپورٹ میں ڈیوٹی کی کمی اور 1263 میگاواٹ کے تھرمل پاور پلانٹ کی کمیشننگ کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق اوگرا گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا چکی ہے۔
دوسری جانب آئندہ رمضان المبارک کے لیے پہلے ہی مختص 7 ارب 50 کروڑ روپے کے سبسڈی پیکج کی منظوری دیتے ہوئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آئندہ ساڑھے 4 ماہ کے دوران گیس صارفین سے 100 ارب روپے اضافی وصولی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا جب کہ وزیر تجارت نے موجودہ مالی سال کے دوان صنعت پر کراس سبسڈی کا بوجھ کم کرنے پر زور دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے رہائشی صارفین کے مختلف سلیبس کے لیے تقریباً 70 سے 300 روپے فی یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو، یا ملین برٹش تھرمل یونٹ) کے نرخوں میں اضافے کی سمری پر غور کیا۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے صنعتی شعبے پر کراس سبسڈی کے بوجھ کو کم کرنے پر زور دیا، ان کی جانب سے صنعتی شعبے کے بعض کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کو گیس سپلائی جاری رکھنے کی تجویز دیے جانے کا بھی بتایا گیا جب کہ ماضی میں فیصلے کیے گئے تھے کہ صنعتوں کو سی پی پیز سے اضافی پیداواری صلاحیت اور کم طلب والے قومی گرڈ پر منتقل کیا جائے گا۔