پاکستان کا افغانستان پر ’دہشت گردی‘ کے خلاف مشترکہ کارروائی پر زور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک(اسلام آباد کے دورے پر آئے ہوئے افغان وزیر صنعت و تجارت سے ملاقات میں پاکستان کے نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ تجارت اور علاقائی رابطوں سے تب ہی فائدہ اٹھایا جا سکے جب ’دہشت گردی‘ کے خلاف مشترکہ کارروائی کی جائے۔
پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباسی جیلانی نے افغانستان کے وزیر صنعت و تجارت حاجی نورالدین عزیزی سے اسلام آباد میں ملاقات میں ’دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی‘ پر زور دیا ہے تاکہ تجارت اور علاقائی رابطوں کی افادیت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔
پاکستانی وزارت خارجہ سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان افغانستان کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعلقات کے لیے پرعزم ہے۔‘
FM @JalilJilani received Acting Commerce Minister of Afghanistan Nooruddin Azizi. He reaffirmed🇵🇰’s commitment to mutually beneficial ties with Afghanistan. FM said full potential for regional trade & connectivity can be harnessed with collective action against terrorism. pic.twitter.com/voqsEigJQI
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) November 14, 2023
اسلام آباد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسندوں کے خلاف کابل حکومت کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔
گذشتہ ہفتے افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی آصف درانی نے ایک یوٹیوب چینل ’دی ایمبیسیڈرز لاؤنج‘ میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے چھ ہزار جنگجو افغانستان میں سکون سے رہ رہے ہیں اور پاکستانی سرحد پر حملوں میں ملوث ہیں۔
پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ بھی رواں ماہ ایک پریس کانفرنس میں کہہ چکے ہیں کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 65 فیصد جبکہ خودکش حملوں میں 500 فیصد اضافہ ہوا ہے۔