پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا، دفتر خارجہ

0
205
پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا، دفتر خارجہ

پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا، دفتر خارجہ

اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ہفتے افغانستان میں دہشتگرد گروہ کے خلاف کاروائی کی، ان حملوں کا نشانہ حافظ گل بہادر گروپ کے دہشتگرد تھے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ 18 مارچ کا آپریشن افغان عوام، اداروں یا افغان فوج کے خلاف نہیں تھا، پاکستان افغانستان کی جغرافیائی سرحدوں کا احترام کرتا ہے اور افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے مل کر کام کرنا چاہتا ہے تاکہ کسی دہشت گرد تنظیم کو دوطرفہ تعلقات خراب کرنے کا موقع نہ ملے۔

ترجمان نے کہا کہ 16 مارچ کے دہشتگرد حملے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطہ ہوا تھا اور اس حوالے سے افغان حکام کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا تھا، وزیر خارجہ نے افغان عبوری حکومت کے ہم منصب سے فون پرتشویش کا اظہار کیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے متعدد مواقع پر دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے بارے میں افغانستان کو تفصیلات دیں، دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی کے ٹھکانے افغانستان میں ہیں، اس کی تصدیق ہماری ہی نہیں بلکہ عالمی سطح کی رپورٹس میں بھی کی گئی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے غزہ جنگ پر بھی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان غزہ میں ہسپتالوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، معصوم بچوں کو نشانہ بنانا بربریت سے کم نہیں، بے گناہ افراد،شہری آبادی کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔