Saturday, October 5, 2024
HomeTop Newsپاک-امریکا تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر: صدر جوبائیڈن

پاک-امریکا تعلقات علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر: صدر جوبائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب کے دوران خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے امریکا اور پاکستان کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا یہ بات انہوں نے پاکستان کے نئے سفیر رضوان سعید شیخ سے اسناد وصول کرتے ہوئےکہی ۔

بائیڈن نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور مل کر کام کرنے کے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں، خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں۔

امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب جب ان کی حکومت پاکستان کے اسلحے اور ہتھیاروں کی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے میں ملوث اداروں پر پابندیاں لگا رہی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کو ایک پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے واشنگٹن کی ‘دیرینہ پالیسی’ کا اعادہ کیا۔

جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو ایک پائیدار شراکت داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک اور دنیا کے تحفظ کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اہم عالمی اور علاقائی مسائل سے نمٹنے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

بائیڈن نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلی، علاقائی سلامتی کے خطرات اور عالمی صحت کے مسائل جیسے بڑے چیلنجوں کا سامنا کرنے میں متحد ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کو مشترکہ مفادات جیسے سلامتی، تجارت، اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی تعاون کے لیے “گرین الائنس” کے فریم ورک پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں سفیر شیخ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد امریکہ اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعاون کے 75 سال پر محیط ہے، جس میں معیشت، سلامتی، ثقافت اور لوگوں کے درمیان روابط اور ثقافتی تبادلے شامل ہیں۔

سفیر شیخ نے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سمیت پاکستان کے رہنماؤں کی طرف سے امریکی حکومت اور اس کے عوام کو تہنیتی پیغامات کا اشتراک کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے اور انہوں نے گزشتہ برسوں میں مضبوط تعلقات استوار کیے ہیں۔

شیخ نے ایک نئے ملک کے طور پر پاکستان کے لیے اس کے ابتدائی سالوں میں امریکی حمایت کو یاد کیا اور کہا کہ دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلی، توانائی، صحت، تجارت اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، اقتصادی شراکت داری کو ان کے تعلقات کا کلیدی حصہ بناتا ہے۔

دوسری جانب اپنی تقریر میں پاکستانی سفیررضوان سعید شیخ نے صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستانی عوام کی طرف سے امریکی رہنماؤں اور شہریوں کو تہنیتی پیغامات بھیجے۔

امریکہ میں پاکستان کے 30ویں سفیر شیخ نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی مضبوط تاریخ اور اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور نشاندہی کی کہ دونوں ممالک اب موسمیاتی تبدیلی، توانائی، صحت، تجارت اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور متبادل توانائی، گرین ٹیکنالوجی، صنعت، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور اعلیٰ تعلیم جیسے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments