اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اتوار کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے، Etemadonline نیوز ویب سائٹ نے پیر کو اطلاع دی ہے کہ تہران اور ریاض کے درمیان چین کی ثالثی معاہدے کے تحت برسوں کی دشمنی ختم ہونے کے بعد کسی ایرانی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ مارچ میں ڈیل ہوئی تھی.
ایرانی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق صدر رئیسی ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں مسئلہ فلسطین پر بات کی جائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے “رائٹرز ” کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے جنگجوؤں کے جنوبی اسرائیل پر دھاوا بولنے کے بعد سے عالمی اور علاقائی طاقتیں اس بات پر کسی اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہی ہیں کہ بڑھتے ہوئے تنازعے سے کیسے نمٹا جائے، جس میں تقریباً 1400 اسرائیلی ہلاک ہو گئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اور 240 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ .
اسرائیل نے اس کے بعد سے حماس کے زیر کنٹرول غزہ پر فضائی حملہ کیا، محاصرہ کیا اور زمینی حملہ شروع کیا، جس سے انکلیو میں انسانی حالات پر عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی پھیل گئی۔ غزہ کی وزارت صحت نے پیر کو بتایا کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 10,022 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 4,104 بچے بھی شامل ہیں۔
علاقائی حریف تہران اور ریاض نے سات سال کی دشمنی کے بعد چین کی طرف سے طے شدہ معاہدے کے تحت مارچ میں تعلقات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا، جس سے خلیج میں استحکام اور سلامتی کو خطرہ لاحق تھا اور یمن سے شام تک مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو ہوا دینے میں مدد ملی تھی۔