خیبرپختونخوا : شدید بارشیں اور سیلاب،مختلف واقعات میں 24 افراد جاں بحق
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے ) نے کہا کہ 29 جولائی سے جمعرات تک خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے ہیں۔
Khyber Pakhtunkhwa Brief Report On Current Rain Spells
(29th July, 2024 to Till Date)#PDMAKP #pdmaupdates #monsoon2024#heavyrain #GLOF #flashflood #HouseCollapse #roofcollapse #Landsliding @CSKPOfficial @GovernmentKP @ndmapk @caesar_kahn pic.twitter.com/BM1wYR7dgr— PDMAKP OFFICIAL (@PDMAKP) August 1, 2024
پاکستان میں مون سون کا موسم جولائی سے اگست تک ہوتا ہے، عام طور پر ہر ماہ تقریباً 255 ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔ حکومت اور بین الاقوامی امدادی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں، مون سون کی بارشوں نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا، جس میں 75 ہزار سے زیادہ گھر تباہ اور ایک لاکھ تیس کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔
کے پی پی ڈی ایم اے کی جانب سے آج جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضرورت سے زیادہ بارش سیر شدہ سیلابی طاسوں، ندیوں کو بہنے اور قدرتی نکاسی آب کے نظام کو زیر کرنے کا باعث بنی، جس سے براہ راست بڑے پیمانے پر سیلاب آیا۔
گزشتہ تین روز کے دوران صوبے بھر میں چھتیں گرنے اور بارش سے متعلقہ دیگر واقعات میں 24 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ سب سے زیادہ جانی نقصان کوہاٹ میں ہوا، جہاں 10 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے چھ بچے تھے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں بارے الرٹ جاری کر دیا ہے.صوبے بھر میں یکم اگست سے 6 اگست تک بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے.
پی ڈی ایم اے پنجاب نے مون سون بارشوں بارے الرٹ جاری کر دیا.
صوبے بھر میں یکم اگست سے 6 اگست تک بارشوں کا امکان!
وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی ہدایات کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری!#pdma #ndma #pdmapunjab #govtofpunjab #dgprpunjab pic.twitter.com/wDvUl30y4n— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) July 31, 2024
رپورٹ میں کہا گیا، “ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو 1122 اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ مل کر لاشیں نکالیں۔متاثرہ خاندانوں میں خیمے، گدے، کمبل، کچن سیٹ اور حفظان صحت کی کٹس سمیت نان فوڈ آئٹمز (این ایف آئی) تقسیم کیے گئے۔ .
دوسری جانب انفراسٹرکچر کو سب سے زیادہ نقصان بالائی چترال میں دیکھا گیا جہاں شدید بارشوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے 107 مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے۔ کے پی میں تین دنوں کے دوران مجموعی طور پر 150 مکانات کو نقصان پہنچا، جب کہ 77 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا اور 73 مکانات تباہ ہوئے۔
ہنگو، ہری پور، مانسہرہ، لوئر دیر، چارسدہ، مہمند، باجوڑ اور ایبٹ آباد میں بھی سیلاب اور مکانات گرنے کی اطلاعات ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کی بھی اطلاعات ہیں۔
پی ڈی ایم اے کی موسمی وارننگ کے مطابق صوبے میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے والا ہے اور وقفے وقفے سے 6 اگست تک جاری رہے گا۔
دیر (بالائی اور زیریں)، باجوڑ، چترال (بالائی اور زیریں)، سوات، بونیر، مالاکنڈ، شانگلہ، کوہستان (نیچے اور بالائی)، تورغر، بٹگرام، مانسہرہ میں الگ تھلگ بہت بھاری بارشوں کی توقع ہے۔ ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، مہمند، پشاور، خیبر، کوہاٹ ہنگو، کرم، اورکزئی، کرک، لکی مروت، جنوبی اور شمالی وزیرستان، بنوں، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے اضلاع میں بھی شامل ہیں.
الرٹ میں یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ موسلادھار بارش سے “صوبے کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب” اور گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، مالاکنڈ، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، بنوں، میں مقامی ندی نالوں میں سیلاب آسکتا ہے۔
بارش کے باعث صوبے کے بالائی اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں اس وقت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جب کہ سیاحوں کو علاقے کا سفر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔