تہران (اردو انٹرنیشنل) ایران میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی نمائندہ یومیکو تاکاشیما نے پاکستان سے جلاوطن افغانوں کو ایران میں دوبارہ آباد کرنے کے تصور کو مسترد کرتے ہوئے اس غلط فہمی کی وجہ ترجمے کی غلطی کو قرار دیا ہے۔
تاکاشیما کو پاکستان سے ڈی پورٹ کیے گئے افغانوں کی ایران میں آبادکاری کے بارے میں اپنے تبصروں پر نیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، اس نے ان ریمارکس کی تردید کی ہے، اور اس الجھن کو مترجم کی غلطی سے منسوب کیا ہے۔تاکاشیما نے شائع شدہ مواد کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران میں عوامی تشویش کے جواب میں معذرت کی۔
اس سے قبل ایران میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی نمائندہ یومیکو تاکاشیما نے کہا ہے کہ یہ ادارہ تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو ایران کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کو دنیا میں متعارف کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران میں 8 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ مہاجرین اور تقریباً 2.6 ملین غیر دستاویزی افغان ہیں۔ آج 5 لاکھ سے زیادہ افغان بچے- بشمول غیر دستاویزی افغان اور جو نئے ایران آئے ہیں، ایران کی جامع تعلیمی پالیسیوں سے مستفید ہو رہے ہیں، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ترقی پسندوں میں سے ایک ہے۔انہوں نے مذیدکہا کہ پابندیوں اور اقتصادی دباؤ کے باوجود، ایران پناہ گزینوں کو خدمات فراہم کرنے کی اپنی جامع پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے، اور یہ قابل تعریف ہے، یو این ایچ سی آر کی انچارج آفیسر، اینا گلڈکووا نے نومبر 2022 میں کہا۔
ومیکو تاکاشیما نے کہا کہ پناہ گزینوں کے لیے بہترین حل اور سب سے مستحکم امدادی نظام ایرانی شہریوں کی طرح اسکولوں اور تعلیم تک رسائی ہے۔ایران نے تمام پناہ گزینوں کو شامل کرنے کے لیے موثر اور مسلسل اقدامات کیے ہیں، اور UNHCR بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتا ہے۔