آئرلینڈ کی خواتین کی باسکٹ بال ٹیم نے اسرائیل سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا
آئرلینڈ کی خواتین کے باسکٹ بال اسکواڈ نے ریگا میں یورو باسکٹ 2025 کوالیفائر سے قبل اسرائیل کی ٹیم سے مصافحہ کرنے سے انکار کردیا۔
اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک کھلاڑی ڈور سار نے آئرلینڈ کی ٹیم پر “کافی حد تک یہود مخالف” ہونے کا الزام لگایا، سار کا خیال ہے کہ وہ (آئرلینڈ)یہودی لوگوں کے ساتھ تعصب یا دشمنی رکھتے ہیں۔
آئرلینڈ میں باسکٹ بال کی گورننگ باڈی، نے سار کے تبصروں سے سختی سے اختلاف کیا، اور انہیں “اشتعال انگیز اور مکمل طور پر غلط” قرار دیا۔
باسکٹ بال آئرلینڈ نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ ان کی ٹیم میچ سے پہلے کی معمول کی رسومات میں شرکت نہیں کرے گی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کوئی بیان یا احتجاج کر رہے ہیں۔
اسرائیل کے کوچ شیرون ڈرکر، نے آئرلینڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کھیل کی اقدار کا احترام نہیں کیا، خاص طور پر اس وقت جب کچھ آئرش کھلاڑیوں نے کھیلنے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ باسکٹ بال آئرلینڈ نے سار کے تبصروں کی اطلاع یورپ میں باسکٹ بال کی گورننگ باڈی فیبا یورپ کو دے دی ہے ۔
یہ میچ غزہ میں جاری تنازع کے باعث اپنے اصل مقام کے بجائے ریگا میں ہوا۔ باسکٹ بال آئرلینڈ پر کھیل کے بائیکاٹ کے دباؤ کے باوجود، یہ شیڈول کے مطابق آگے بڑھا۔
آئرش اسپورٹ فار فلسطین نے اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری تنازع کے باعث میچ کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی۔
باسکٹ بال آئرلینڈ کے سی ای او جان فیہان نے خبردار کیا کہ اگر آئرش ٹیم نے اسرائیل کے ساتھ اپنے میچوں کا بائیکاٹ کیا تو انہیں بھاری جرمانے اور مقابلے سے نکالے جانے جیسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ بائیکاٹ اگلی دہائی تک خواتین کے بین الاقوامی کھیل کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
باسکٹ بال آئرلینڈ نے کھیل سے پہلے ایک بیان دیا، جس میں فیبا یورپ (یورپ میں باسکٹ بال کی گورننگ باڈی) کو مطلع کیا گیا کہ اسرائیلی کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کے حالیہ تبصروں کی وجہ سے، جن میں یہود دشمنی کے الزامات بھی شامل ہیں، ان کے کھلاڑی معمول کی پری جیسا کہ تحائف کا تبادلہ یا رسمی مصافحہ جیسی رسومات سے میل ملاپ میں شرکت نہیں کریں گے۔ آئرش کھلاڑی اپنے قومی ترانے کے لیے سینٹر کورٹ کے بجائے اپنے بینچ کے پاس کھڑے ہوں گے۔جبکہ آئرلینڈ اسرائیل کے ہاتھوں 87-57 کے اسکور سے ہار گیا۔
آئرلینڈ نے اسرائیلی ٹیم کے تبصروں کے جواب میں اپنے میچ سے پہلے کے معمولات کو تبدیل کرتے ہوئے اور سیاسی وجوہات کی بنا پر کھیل کے بائیکاٹ کے دباؤ کے درمیان ایک بیان دیا ہے۔
اسرائیلی باسکٹ بال ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ پر ایک انٹرویو میں، ریاستہائے متحدہ میں مقیم طالب علم سار نے کہا: “یہ معلوم ہے کہ وہ (آئر لینڈ )کافی حد تک یہودی مخالف ہیں اور یہ کوئی راز نہیں ہے، اور شاید اسی وجہ سے ایک جارحانہ کھیل کی توقع ہے۔
گزشتہ سال 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملوں کے دوران تقریباً 1300 افراد مارے گئے تھے۔
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، اس وقت سے اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ میں 27,700 سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور کم از کم 65,000 زخمی ہو چکے ہیں۔
جنوری 2024،آئی۔سی۔سی ویمنز پلیئر آف دی منتھ ایوارڈ کے لیے کھلاڑیوں کا اعلان کردیا گیا