ایشیا کپ میں کوریا نے سعودیہ کو پنالٹیز پر شکست دے دی
پہلے ہاف میں دونوں ٹیموں کے لیے گول کرنے کے زیادہ مواقع نہیں تھے ،کھیل کا آغاز محتاط انداز میں ہوا۔41ویں منٹ میں محمد البورائک نے کارنر کک لی۔ صالح الشہری نے گیند کو گول کی طرف بڑھایا لیکن وہ پوسٹ سے ٹکرا کر واپس آگئی۔ اس کے بعد علی لجامی نے ایک اور شاٹ لگا کر گول کرنے کی کوشش کی لیکن وہ شاٹ کراس بار سے ٹکرا گیا۔ بعد ازاں سالم الدوساری نے ہیڈر سے گول کرنے کی کوشش کی لیکن گیند گول کیپر جو نے کی انگلی سے ٹکرا گئی جس کی وجہ سے گیند ہدف سے چوک گئی ۔
دوسرا ہاف شروع ہونے کے فوراً بعد، سعودی ٹیم کے کوچ رابرٹو مانسینی نے کھلاڑی الشہری کو ردیف کے ساتھ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا جو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے تھے۔ اور یہ تبدیلی کورین ٹیم کے لیے خطرناک ثابت ہوئی کیونکہ دوسرے ہاف کے صرف 30 سیکنڈ کے اندر محمد البرائک نے گیند کو بائیں جانب سے الدوسری کو دیا جس نے مہارت سے اسے ردیف کے پاس پہنچا دیا۔ ردیف نے، جو ابھی میدان میں آیا تھا، ایک ٹچ سے گیند کو کنٹرول کیا اور گول کیپر جو کے پاس سے شاٹ لگا کر گول داغ دیا ۔
64 سالوں میں پہلا ایشین کپ جیتنے کے لیے بے چین کورین ٹیم نے میچ کے آخری منٹوں میں اپنے تمام کھلاڑیوں کو آگے بڑھایا جس کا نتیجہ بالآخر کامیابی کی صورت میں نکلا۔لیکن دوسرے ہاف میں کورین ٹیم کو چیلنجز کا سامنا رہا ۔ گول کیپر احمد الکسار نے سیول ینگ وو کے دو شاٹس بچائے اور حسن ال تمبختی نے سون ہیونگ من کے ایک شاٹ کو روکا جو گول کی طرف جا رہا تھا۔ مزید برآں، چو نے انجری ٹائم میں ہیڈر کی کوشش کی، لیکن بدقسمتی سے، یہ کراس بار سے ٹکرا گیا اور اس کے نتیجے میں گول نہیں ہوا۔ بالآخر کورین ٹیم نے مضبوط سعودی دفاع کے سامنے ہار مان لی ۔لیکن چو نے گیند کو قریب سے جال میں ڈال کر گول اسکور کیا جس سے کھیل اضافی وقت میں چلا گیا۔
اضافی 30 منٹ کے کھیل کے بعد بھی اسکور برابر رہا۔ پینالٹی ککس کے دوران جنوبی کوریا کے کیپر جو، کے 2 شاندارسیوز اور ، ہوانگ کی فیصلہ کن پنالٹی کک ، سعودی عرب کی شکست کا باعث بنی۔ سعودی عرب جس نے آخری بار 1996 میں ایشین کپ کا ٹائٹل جیتا تھا انہیں اس ہار کے بعد دوبارہ ٹائٹل جیتنے کے لیے مزید تین سال انتظار کرنا پڑے گا۔ جبکہ جنوبی کوریا کا مقابلہ اب جمعہ کو الجنوب اسٹیڈیم میں آسٹریلیا سے ہوگا۔