Wednesday, July 3, 2024
آج کے کالمزپشین اور قلعہ سیف اللہ جیسے واقعات سیکیورٹی اداروں کے...

پشین اور قلعہ سیف اللہ جیسے واقعات سیکیورٹی اداروں کے لیے چیلنج

پشین اور قلعہ سیف اللہ جیسے واقعات سیکیورٹی اداروں کے لیے چیلنج

 

معصومہ زہرا
اسلام آباد
پاکستان میں 8 فرورری یعنی کل عام انتخابات کا انعقاد ہوگا جس میں 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت رہے گیا ہے پولیس اور پاک فوج کے کے سیکیورٹی اہلکار ایک دن قبل ہی پولنگ اسٹیشنز کے باہر پہنچ چکے ہیں جبکہ ملک بھر میں پولنگ سامان کی ترسیل جاری ہے ۔اسی دوران بلوچستان سے دو افسوس ناک خبریں سامنے آئی ہیں پہلی خبر 1 بجے پشین میں آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر دھماکے کی تھی جبکہ اس سے ایک گھنٹے بعد یہ خبر سامنے آئی کہ قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی ف کے دفتر کے باہر دھماکہ ہوا اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق 9افراد جاں بحق اور 12 افراد زخمی ہوئے ۔

یہ دونوں واقعے انتہائی دلخراش اور افسوس ناک ہیں ۔ ان واقعات کی پیش نظر صوبے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے،تاہم اس حملے کی ذمہ داری اب تک کسی گروہ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ۔اس سے قبل پچھلے ہفتے بلوچستان کے ضلع سبی میں پاکستان تحریکِ انصاف کی ایک ریلی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم نام نہاد دولت اسلامیہ (داعش ) نے قبول کی تھی ۔جبکہ ان حادثات کا اس وقت رونما ہونا جب عام انتخابات میں 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت رہ گیا ہے ملکی سیکیورٹی اور سلامتی کے لیے ایک چیلنج ہے ۔

ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 16 ہزار 766 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے وہاں پاک فوج کو تعینات کردیا گیا ہے ۔جبکہ پنجاب میں 5 ہزار 624 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کی کیٹگری میں شامل کیے گئے ہیں ۔ اس صورت حال کی پیش نظر سیکیورٹی اداروں کے چیلنجز میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے لے کر شام 5 بجے تک بغیر کی وقفے کے جاری رہے گا ۔ اس دوران سیکیورٹی اہلکاروں کا کڑا امتحان ہوگا ۔

اگر ماضی کے انتخابات کے روز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو ہر دفعہ پولنگ اسٹیشنز سے یہ خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ فلاں پولنگ اسٹیشن پر مختلف پارٹیز کے ووٹرز کے درمیان لڑائی اور ہاتھا پائی ہوئی ، فلاں جگہ ووٹرز مشتعل ہوئے ایسے میں امن کی خراب صورت حال سیکیورٹی اداروں کے چیلنجز میں مزید اضافہ کرتی ہے ۔ ان واقعات کا عام انتخابات پر بہت گہرا اثر پڑے گا کیونکہ یہ انتخابات پہلے ہی جن حالات میں ہو رہے ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں جبکہ ملکی آبادی کی زیادہ تعداد اس مخمصے کا شکار ہے کہ ہم ووٹ ڈالیں تو کس کو اور کیا ہمارا ووٹ اس امید وار تک پہنچ پائے گا جسے وہ منتخب کرنا چاہتے ہیں ،ایسے میں امن کی خراب صورت حال اس تشویش اور کشیدگی میں مزید اضافہ کررہی ہے ۔

لوگوں پر خوف و ہراس طاری ہوگا اور وہ بے یقینی کا شکار ہوجائیں گے ۔جس وجہ سے بہت سے لوگ اپنی جانوں کی حفاظت کے لیے شاید کل گھروں سے باہر ہی نہ نکلیں ۔ ان سب چیلنجز کے ساتھ اب سیکیورٹی جیسی گھمبیر اور نازک صورت حال سے نمٹنا کل سیکیورٹی اداروں کا ایک کڑا امتحان ہو گا ۔میری دعا ہے کہ کل کا دن وطنِ عزیز کے لیے ہر لحاظ سے بہترین اور خوش آئند ہو ، اور اللہ کسی بھی خراب صورت حال یا ناخوشگوار سانحے کا سامنا کرنے سے پہلے ہم سب کو محفوظ رکھے مگر جانے کیوں ایک خوف ہے جو کسی پل بھی چین نہیں لینے دے رہا ۔

قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی (ف) کے امیدوار کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ
جے یو آئی (ف)رہنما حافظ حمد اللہ کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ

دیگر خبریں

Trending

Parents expressed their gratitude for organizing summer sports camp in Punjab

پنجاب میں سمر سپورٹس کیمپ کے انعقاد پر والدین کا اظہار...

0
اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق سپورٹس بورڈ پنجاب کے ماہر کوچز، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب پرویز اقبال کی ہدایت...