اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)کینیڈا 2024 میں 4 لاکھ 85 ہزار مستقل باشندوں کو خوش آمدید کہے گا.اس سطحی منصوبے کے ساتھ حکومت کینیڈا 2024 کے لیے 4 لاکھ 85 ہزار مستقل رہائشیوں کے اپنے ہدف کو برقرار رکھے ہوئے ہے اور 2025 میں 5 لاکھ تک پہنچنے کے لیے آخری مرحلہ مکمل کر رہی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے “این ڈی ٹی وی “ کے مطابق کینیڈا اگلے سال 4 لاکھ 85 ہزار مستقل رہائشیوں اور 2025 میں 5 لاکھ افراد کا خیرمقدم کرے گا ، کیونکہ کینیڈا کو عمر رسیدہ آبادی اور اہم شعبوں میں مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے اور وہ ہندوستان جیسے ممالک سے نئے اہل پیشہ ور افراد کی مدد سے ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔
امیگریشن،مہاجرین اور شہریت کے وزیر نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امیگریشن کینیڈا کی معیشت کو آگے بڑھاتی ہے۔ان کا مذید کہنا تھا کہ جیسا کہ ہم صحت کی دیکھ بھال، نقل و حمل اور گھر کی تعمیر جیسے اہم شعبوں میں بڑھتی ہوئی آبادی اور مزدوروں کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں اسی لئے نئے آنے والے افراد جدت کو فروغ دینے، معیشت کو بڑھانے، اور مقامی کاروباروں اور کمیونٹیز کی مدد کرنے کے لیے اہم ہیں۔
مارک ملر ے اپنی پریس کانفرنس میں 2024-2026 امیگریشن لیول پلان پیش کیا جو کہ ہاؤسنگ، ہیلتھ کیئر اور انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں دباؤ کے ساتھ توازن رکھتے ہوئے معاشی نمو کو سپورٹ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔امیگریشن، ریفیوجیز اور سٹیزن شپ کینیڈا کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ پائیدار اور مستحکم آبادی میں اضافے کے لیے ایک ذمہ دار کورس کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 2026 سے، حکومت کینیڈا کی لیبر مارکیٹ کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ، کامیاب انضمام کے لیے وقت کی اجازت دیتے ہوئے مستقل رہائشیوں کی سطح کو 5 لاکھ پر مستحکم کرے گی۔
اس نے کہا کہ حکومت اگلے سال کے دوران عارضی رہائشی داخلوں کی تعداد کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے کارروائی کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے امیگریشن سسٹم کا یہ پہلو بھی پائیدار رہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ ہاؤسنگ، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں میں دباؤ کے ساتھ توازن رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ پائیدار اور مستحکم آبادی میں اضافے کے لیے ایک ذمہ دار کورس کا خاکہ پیش کرتا ہے.ہنر مند کارکنوں، کاروباری افراد اور خاندانوں کے لیے کینیڈا کے امیگریشن کے 100 سے زیادہ راستے ہیں۔
مارک ملر نے منگل کے روز ملک کے امیگریشن نظام میں خامیوں کا اعتراف کیا جب اس نے نظام کو جدید بنانے کے لیے ایک نئے نقطہ نظر کے ستونوں کا خاکہ پیش کیا۔
کینیڈا کے مستقبل کے لیے امیگریشن سسٹم کے عنوان سے نئی حکمت عملی کا مقصد نئے آنے والوں کے لیے مزید خوش آئند تجربہ پیدا کرنا، امیگریشن کو لیبر مارکیٹ کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، اور ایک جامع اور مربوط ترقی کا منصوبہ تیار کرنا ہے۔
کینیڈا اس وقت استطاعت کے بحران اور مکانات کی کمی سے نمٹ رہا ہے جس کی وجہ سے کئی پولز نے پچھلے سالوں کی نسبت کینیڈینوں میں امیگریشن کے لیے کم جوش و خروش کی نشاندہی کی ہے۔
تاہم، IRCC امیگریشن کے اعلی اہداف کو برقرار رکھے ہوئے ہے کیونکہ کم شرح پیدائش کی وجہ سے ہنر مند مزدوروں کی کمی اور لاکھوں کینیڈین کارکنوں کی 65 سال کی عمر تک پہنچنے کے بعد ان کی ریٹائرمنٹ آنے والی ہے۔
امیگریشن کینیڈا کی ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں، ہندوستان نے کینیڈا میں نئے مستقل رہائشیوں کے سب سے اہم ذرائع کے طور پر سرفہرست مقام برقرار رکھا۔
امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا (IRCC) نے کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ سال کینیڈا کو ایک لاکھ 95 ہزار 98 نئے مستقل رہائشی فراہم کیے جو کہ 2022 کے لیے کل 4 لاکھ 37 ہزار 120 نئے مستقل رہائشیوں میں سے ایک چوتھائی سے زیادہ ہیں۔
امیگریشن کی وجہ سے کینیڈا کی آبادی میں 2022 میں ریکارڈ 1 ملین افراد کا اضافہ ہوا.