اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ڈیسک تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے اندر دو گروپ تھے جو قومی ٹیم کے لیے الگ الگ تربیتی کیمپ لگا رہے تھے۔ جو بلآخر حکومتی مداخلت سے متحد ہو کر اسلام آباد میں ایک کیمپ لگانے پر راضی ہو گئے ہیں ۔
تربیتی کیمپ کا انتظام نیدرلینڈ سے تعلق رکھنے والے کوچ رولینٹ اولٹ مینز کریں گے۔ وہ تین ارکان پر مشتمل سلیکشن کمیٹی کی قیادت بھی کریں گے۔ یہ کمیٹی ملائیشیا میں ہونے والے سلطان اذلان شاہ کپ کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کرے گی۔
سلیکشن کمیٹی میں پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کا ایک نمائندہ شامل ہوگا۔ وزیر اعظم کے نوجوانوں کے امور کے کوآرڈینیٹر رانا مشہود احمد خان نے جمعرات کو وزیر اعظم آفس میں دونوں حریف گروپوں کی سماعت کے بعد اس فیصلے کا اعلان کیا۔
مشہود، جنہیں وزیر اعظم شہباز شریف نے اختیار دیا تھا، نے کہا کہ وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) میں دونوں گروپوں کے درمیان مسائل کو اگلے دو روز میں حل کر لیں گے۔ ایک گروپ کی قیادت طارق بگٹی اور دوسرے کی شہلا رضا کر رہی ہیں۔
انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) کی جانب سے خط بھیجے جانے کے بعد حکومت نے پی ایچ ایف کے معاملے کو حل کرنے کے لیے قدم اٹھایا۔ ایف آئی ایچ نے پاکستان کے لیے اذلان شاہ کپ میں ملک کی نمائندگی کے لیے ایک ٹیم کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک دن کا الٹی میٹم دیا تھا ۔
رولینٹ اولٹ مینز کا تقرر بگٹی گروپ نے کیا تھا جبکہ شہلا کا گروپ کراچی میں تربیتی کیمپ لگا رہا تھا اور اذلان شاہ کپ کے لیے 20 رکنی ٹیم کا اعلان پہلے ہی کر چکا تھا۔
مشہود نے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا کہ ایک بار جب سلیکشن کمیٹی ٹیم کا اعلان کرے گی تو ٹیم کے 2 اپریل کو ملائیشیا روانہ ہونے سے قبل اسلام آباد میں تربیتی کیمپ لگایا جائے گا۔
بگٹی، جنہیں عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پی ایچ ایف کانگریس سے منظوری حاصل کرنے سے قبل پی ایچ ایف کا سربراہ منتخب کیا تھا، نے اپنے دھڑے کے سیکرٹری جنرل رانا مجاہد کے سامنے اپنا کیس پیش کیا۔
شہلا نے اپنے دھڑے کے سیکرٹری جنرل حیدر حسین کے ساتھ مل کر دلیل دی کہ عبوری وزیر اعظم کے پاس پی ایچ ایف کے سربراہ کو نامزد کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیف کا انتخاب کانگریس کے ذریعہ کیا جانا چاہئے۔
اگرچہ مشہود نے بگٹی کے دھڑے کو تربیتی کیمپ کے انعقاد کی منظوری دی تھی، تاہم اس صورتحال سے منسلک ایک سرکاری اہلکار نے کہا کہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم یا تو ایک دھڑے کا انتخاب کر سکتے ہیں، دونوں کو مسترد کر سکتے ہیں یا مکمل طور پر پی ایچ ایف کے نئے سربراہ کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
ایک اور اہلکار نے بین الاقوامی ہاکی میں پاکستان کی خراب کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جس میں مسلسل تین اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکامی بھی شامل ہے، تجویز کیا کہ اب تبدیلی کا وقت آگیا ہے۔