قطری وزارت خارجہ: یرغمالیوں کے لیے مذاکرات ‘اہم اور آخری مرحلے’ میں
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی خبر رساں ادارے “گارڈین “ کے مطابق قطر نے کہا ہے کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر کے حملے کے دوران پکڑے گئے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات ایک “اہم اور آخری مرحلے” میں ہیں۔
ٹائمز آف اسرئیل نے قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کی رپورٹ میں کہا کہ “ہم کسی معاہدے تک پہنچنے کے قریب ترین مقام پر ہیں” انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات “نازک اور آخری مرحلے” میں ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کو بریفنگ دینے والے ایک ذریعے کے مطابق، یہ اطلاع ہے کہ اس معاہدے میں کئی دنوں کا وقفہ، حماس کے ہاتھوں تقریباً 50 شہری یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیلی حراست میں قید فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی شامل ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے مزید دو فوجیوں کے نام جاری کر دیے ہیں.جن میں 5 شدید زخمی ہیں. اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے جبالیہ کو گھیرے میں لے لیا ہے .
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کا کہنا ہے کہ غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد تقریباً 1.7 ملین تک پہنچ گئی ہے .اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز غزہ میں تقریباً 250 اہداف پر طیاروں کے حملے کئے ہیں. 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 12 سو اسرائیلی شہری اور فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے منگل کو کہا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ نظر میں ہے.ان کے دفتر کی طرف سے بھیجے گئے ایک بیان کے مطابق، ہنیہ نے کہا، “ہم جنگ بندی پر ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے، حماس اور اسلامی جہاد کے ذرائع – ایک علیحدہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ جس نے 7 اکتوبر کے حملوں میں بھی حصہ لیا تھا – نے تصدیق کی کہ ان کی تحریکوں نے جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے۔
غزہ میں حماس کی حکومت کے مطابق اس جنگ میں 13 ہزار 3 سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ہزاروں بچے شامل ہیں۔