Saturday, October 5, 2024
HomeTop Newsغزہ کے اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک...

غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ، محکمہ صحت غزہ

غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک، محکمہ صحت غزہ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، الاقصیٰ ہسپتال کے احاطے کے اندر ایک خیمے پر فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔

وسطی غزہ میں ایک اسپتال کے احاطے میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا، جس سے کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد اتوار کو ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 19 ہو گئی. غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے کہ ہے کہ مذاکرات کا ایک اور دور بے نتیجہ ختم ہوگیا ہے.

طبی حکام نے بتایا کہ فضائی حملے نے الاقصیٰ ہسپتال کے احاطے کے اندر ایک خیمے کے علاقے کو نشانہ بنایا ہے جس سے آگ لگ گئی، اور پانچ ہلاک ہونے والوں کے علاوہ کم از کم 18 افراد زخمی ہوئے ہیں.

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ایک جنگجو کو نشانہ بنایا جس نے “دہشت گردانہ سرگرمیاں کیں” اور ثانوی دھماکوں کی نشاندہی کی گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ علاقے میں ہتھیار موجود تھے۔

اس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں انکلیو میں 50 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں جنگجوؤں کے سیل بھی شامل ہیں۔

ہسپتال کا کمپاؤنڈ دیر البلاح کے علاقے میں ہے، جو انکلیو کے دوسرے حصوں میں لڑائی سے بے گھر ہونے والے ہزاروں لوگوں سے بھرا ہوا ہے۔

دیر البلاح میں ایک اور جگہ، اسرائیلی میزائل کے ایک گھر پر حملے کے نتیجے میں تین فلسطینی مارے گئے، جب کہ شمالی غزہ شہر کے جبالیہ کیمپ میں آٹھ دیگر افراد اپنے گھر کے اندر اور تین الگ الگ اسرائیلی حملوں میں ایک کار کے اندر مارے گئے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی فوٹیج میں فلسطینیوں کو پانی اور چھوٹے آگ بجھانے والے آلات سے خیمے کے کیمپ میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ہفتے کے روز قاہرہ میں سفارتی کوششیں بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہونے کے بعد اور اسرائیل کے شمال میں سنگین کشیدگی کے لیے تیار ہونے کے بعد اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی میں حملے اور گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

اشدود کے علاقے میں سائرن بج گئے، جو حالیہ ہفتوں میں دیکھنے میں نہیں آیا تھا، اور اسرائیلی فوج نے کہا کہ جنوبی غزہ سے پانچ راکٹ داغے گئے۔ کسی زخمی کی اطلاع نہیں ملی۔

ایک پیش رفت کے امکانات کم دکھائی دیتے ہیں کیونکہ بدھ کے روز تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ھنیہ کے قتل کے بعد علاقائی کشیدگی میں بیروت میں اسرائیلی حملے میں لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کے ایک دن بعد اضافہ ہوا ہے.

حنیہ کی موت حماس کے سینیئر شخصیات کی ہلاکتوں کے سلسلے میں سے ایک ہے کیونکہ غزہ کی جنگ اپنے 11ویں مہینے کے قریب ہے۔

حماس اور ایران دونوں نے اسرائیل پر حنیہ کے قتل کا الزام عائد کیا ہے اور جوابی کارروائی کا عہد کیا ہے۔ اسرائیل نے اس موت کی ذمہ داری نہ تو قبول کی ہے اور نہ ہی اس سے انکار کیا ہے۔
حماس کی طرح حزب اللہ کو بھی ایران کی حمایت حاصل ہے اور اس نے بھی شکر کے قتل کے بعد بدلہ لینے کا عزم کیا ہے۔

اسرائیل پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی پر رضامند ہو جائے تاکہ لڑائی ختم ہو جائے اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران اغوا کیے گئے 115 اسرائیلی اور غیر ملکی مغویوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے جس نے غزہ میں کئی مہینوں تک تشدد جاری رکھا۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی مہم میں کم از کم 39,550 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

مصری ہوائی اڈے کی اتھارٹی اور اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ایک اعلیٰ سطحی اسرائیلی وفد ہفتے کے روز غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کے لیے قاہرہ پہنچا تھا، لیکن دن کے آخر میں وطن واپس لوٹ گیا۔

اتوار کے روز، اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ حماس نے ابھی تک جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے مجوزہ خاکہ کی شرائط پر اتفاق نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر لڑائی میں واپس آنے کے قابل ہونے پر اسرائیل کے اصرار پر، مصر-غزہ سرحد کے ساتھ رفح کراسنگ اور فلاڈیلفی کوریڈور پر اسرائیل کا کنٹرول برقرار رکھنے، اور ہتھیاروں اور جنگجوؤں کی تلاش اور روکنے کے لیے ایک طریقہ کار کی ضرورت پر اختلاف برقرار ہے۔

حماس نے نیتن یاہو کو پیش رفت نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی معاہدے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

حماس کے عہدیدار سامی ابو زہری نے کہا کہ معاہدے کے بارے میں چیزیں تفصیلات سے آگے بڑھ گئی ہیں۔ “نیتن یاہو خطے کو ایک تصادم میں گھسیٹ رہے ہیں۔

بہت سے یرغمالیوں کے اہل خانہ، نیز حماس اور نیتن یاہو کے دیگر سیاسی مخالفین نے ان پر اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ایک معاہدے کو روکنے کا الزام لگایا ہے۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments