بلوچ مظاہرین کیخلاف پولیس کے ناروا سلوک پر صدر اور وزیر اعظم کا اظہار تشویش
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک ) اسلام آباد میں احتجاج کرنے والے بلوچ مظاہرین کے خلاف پولیس کے ناروا سلوک پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
آج بروز جمعہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے بلوچ مظاہرین کے خلاف پولیس کے غیر مناسب سلوک پر تشویش کا اظہار کیا۔دونوں رہنماؤں نے کہا کہ پولیس کو مظاہرین کے خلاف سختی سے پیش نہیں آنا چاہیے تھا۔
ٹیلی فونک رابطہ پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکٹر نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بتایا کہ پولیس نے جن بلوچ مظاہرین کو گرفتار کیا ان کو ذاتی مچلکوں پر رہا کر رہے ہیں۔
صدر مملکت عارف علوی سے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں صوبے کی مجموعی صورتحال، بلوچ مظاہرین پر پولیس کے تشدد سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ پولیس کو مظاہرین کے ساتھ تحمل اور ہمدردی سے پیش آنا چاہیے اور حدود اور اختیارات سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے تھا۔
گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے مطالبہ کیا کہ پولیس احتجاج کرنے والوں کو فوری رہا کرے۔دونوں رہنماؤں نے بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے پر زور دیا۔
خیال رہے کہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف 6 دسمبر کو تربت سے نکلنے والا لانگ مارچ بلوچ خواتین کی قیادت میں بدھ کو وفاقی دارالحکومت پہنچا تھا. لانگ مارچ کے شرکا کے خلاف اسلام آباد پولیس نے رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تمام بلوچ مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔
وزیراعظم، صدر مملکت کا بلوچ مظاہرین سے پولیس کے غیر مناسب سلوک پر اظہار تشویش
بعدازاں لانگ مارچ کے منتظمین سمی بلوچ اور عبد السلام نے وکیل ایمان مزاری کے توسط سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔عدالت نے پولیس کی جانب سے ڈاکٹر مہارنگ بلوچ سمیت 8 مظاہرین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 33 بلوچ مظاہرین کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔