اسلام آباد (اردو انٹرنیشنل)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )نے ماہانہ 50 ہزار روپے تک کمانے والوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تردید کر دی ہے. جس کے بعد سالانہ 6 لاکھ روپے تک کمانے والے پر انکم ٹیکس لگانے کی چہ میگوئیوں دم توڑ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس پر نشر ہونے والی خبروں کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماہانہ 50 ہزار روپے آمدن والوں سے ٹیکس استثنی واپس لینے سے متعلق کوئی پالیسی یا تجویز زیرغور نہیں اور نہ ہی عالمی بینک نے بھی ایسا کوئی مطالبہ کیا ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق زراعت سے آمدن پر ٹیکس کا نفاذ صوبائی معاملہ ہے لیکن یہ بدقسمتی ہے کہ صوبے زرعی آمدن پر جائز ٹیکس وصول نہیں کر پا رہے، فائلرز کی تعداد بڑھ کر انچاس لاکھ ہو چکی مگر یہ مقررہ ہدف سے کہیں کم ہے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے جن میں پچاس فیصد خواتین ہیں ، 30 سے 40 فیصد آبادی کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے ، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بمشکل دس فیصد ہے۔حکام نے مذید بتایا کہ مزید ڈیڑھ کروڑ تک افراد ٹیکس ادا کریں تو ہی ٹیکس گیپ ختم کیا جا سکتا ہے۔