سعودی اعلیٰ سطحی وفد سرمایہ کاری کے معاہدوں کے لیے پاکستان پہنچ گیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کا اعلیٰ سطحی وفد وزیر سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں بدھ کو تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچا جس کا مقصد پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے کرنا ہے۔
وفد کا نور خان ایئر بیس پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا جہاں وفاقی وزیر عبدالعلیم خان، وزیر تجارت جام کمال اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔ استقبالیہ کے موقع پر پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی بھی موجود تھے۔
دورے کے دوران، سعودی وفد کی جانب سے 30 معاہدوں پر دستخط کیے جانے کی توقع ہے، جس میں مختلف شعبوں بشمول زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعمیراتی مواد، پیٹرولیم اور پاور سیکٹر میں ممکنہ طور پر 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
اضافی معاہدوں کے ذریعے غذائی تحفظ کو بڑھانے اور گوشت اور چاول کی برآمدات بڑھانے کے منصوبے بھی ہیں۔
مزید برآں، وفد کان کنی، آئل ریفائننگ اور ریلوے کے شعبے میں تعاون پر پیش رفت کا جائزہ لے گا، جس میں اگلے چار سالوں میں پاکستان میں 5 بلین ڈالر سے زائد کی سعودی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ سعودی عرب میں نجی شعبے کی جانب سے ملک میں تقریباً 1 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
اس دورے میں پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ طے شدہ بزنس ٹو بزنس میٹنگز اور سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے تحت منصوبوں پر بات چیت بھی شامل ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان رواں ماہ کے آخر میں سعودی وفد کے ساتھ تقریباً 2 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کرنے والا ہے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں وفد شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس سے قبل 9 سے 11 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا، جس کی میزبانی پاکستان 15 سے 16 اکتوبر تک کرے گا۔
وفد میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کی توسیع پر روشنی ڈالتے ہوئے دونوں سرکاری اداروں اور نجی شعبے کے نمائندے شامل ہونے کی توقع ہے۔