Friday, July 5, 2024
پاکستانمارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی کے متعدد واقعات پر تین افراد ...

مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی کے متعدد واقعات پر تین افراد گرفتار، 15 مقدمات درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی کے متعدد واقعات پر تین افراد گرفتار، 15 مقدمات درج

اردو اںٹرنیشنل (مانیٹر نگ ڈیسک ) “ڈان نیوز ” کے مطابق حکام نے بتایا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر آتشزدگی کے متعدد واقعات پر تین افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 15 مقدمات درج کیے گئے، جہاں جمعے کو بھی بجھانے کی کوششیں جاری تھیں۔اسلام آباد کے چیف کمشنر محمد علی رندھاوا – جو کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین بھی ہیں – نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اس پیشرفت کی تصدیق کی۔

ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔ ہم کسی بھی قیمت پر اپنی خوبصورت پہاڑیوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں،‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا۔سی ڈی اے کے ترجمان کامران اسلم کے مطابق اتھارٹی کے انوائرمنٹ ونگ نے آگ لگنے کے واقعات میں ملوث تین افراد کو اس مقام سے پکڑا جہاں سے آج پہلے آگ بھڑک رہی تھی اور انہیں اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا۔

اسلم نے مزید کہا کہ تینوں افراد کی شناخت ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر مارگلہ ہلز پر گشت بڑھا دیا گیا ہے۔

آج سے پہلے، سی ڈی اے نے کہا تھا کہ 80 سے زائد فائر فائٹرز معروف پہاڑیوں پر لگی تازہ آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اس نے X پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ آگ کو اطراف سے قابو کرنے کے بعد آپریشن “مرکز پر مرکوز” تھا۔

سی ڈی اے کے ترجمان نے بتایا کہ ایک ہیلی کاپٹر آپریشن میں مدد فراہم کر رہا ہے جبکہ اضافی ٹیمیں بھی بجھانے کی کوششوں میں شامل ہونے کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔

اسلم نے بتایا کہ سی ڈی اے کے چیئرمین محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر ڈائریکٹر ماحولیات آصف مجید آپریشن کی خود نگرانی کر رہے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر بھی موقع پر موجود تھے۔

سی ڈی اے کے ترجمان نے روشنی ڈالی کہ تیز رفتار ہواؤں اور گرم موسم کی وجہ سے آگ بجھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

12,605 ہیکٹر پر پھیلی مارگلہ ہلز کو ہر سال آتشزدگی کے متعدد واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسے 15 واقعات صرف منگل کو پیش آئے، جنہیں تقریباً 8 گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد بجھایا گیا۔

انسانی ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے، وزیر داخلہ نے اس کے بعد انکوائری، پہلی اطلاعاتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے اندراج اور آتشزدگی کے واقعات پر ایک کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا۔

اگلے دن، رندھاوا – جو اسلام آباد کے چیف کمشنر بھی ہیں – نے شہر کے پولیس سربراہ سید علی ناصر رضوی اور دیگر سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے ایسے واقعات میں کسی بھی ممکنہ انسانی ملوث ہونے کا سراغ لگانے کا عزم کیا۔

مارگلہ ہلز کی دیکھ بھال دو ادارے سی ڈی اے اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کر رہے ہیں اور گزشتہ چند سالوں کے دوران وہ ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑے کا شکار رہے ہیں۔ کچھ عہدیداروں نے کہا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ کوئی شخص جو ان دونوں اداروں کے درمیان دراڑ پیدا کرنا چاہتا تھا مبینہ طور پر جان بوجھ کر آتشزدگی کے واقعات کے پیچھے تھا۔

یہ واقعات اس ہفتے کے شروع میں اس وقت روشنی میں آئے تھے جب پہاڑیوں کے سید پور رینج میں لگی دو آگ پر فائر فائٹرز نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے سات گھنٹے بعد قابو پالیا تھا۔

اگلے روز ایک اور آگ بھڑک اٹھی اور نور پور رینج تک پھیل گئی، جس سے وزیر اعظم شہباز شریف نے معاملے کا نوٹس لیا۔

دیگر خبریں

Trending

The Taliban rejected any discussion on Afghanistan's internal issues, including women's rights

طالبان نے خواتین کے حقوق سمیت افغانستان کے “اندرونی مسائل” پر...

0
طالبان نے خواتین کے حقوق سمیت افغانستان کے "اندرونی مسائل" پر کسی بھی قسم کی بات چیت کو مسترد کر دیا اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)...