ضلع کرم میں فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں اور تازہ جھڑپوں میں مزید افراد جاں بحق ہوگئے جس سے اموات کی تعداد 124 کے قریب پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ جمعے کو ہونے والی تازہ جھڑپوں میں مزید 7 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 124 ہو گئی ہے۔
بگان، تالو کنج، بادشاہ کوٹ، عرفانی کلے جلامی اور چدریوال کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے قبائل کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں، حکام کے مطابق ان جھڑپوں میں ایک عسکریت پسند تنظیم کے ایک سرکردہ کمانڈر کا قریبی ساتھی اسحٰق حسین بھی مارا گیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق 10 روز کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 124 ہوگئی ہے جبکہ 178 زخمی ہوئے ہیں۔
علاقے میں موبائل، انٹرنیٹ سروس اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
علاقے میں مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر پر آمد و رفت تاحال معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈپٹی کمشنر جاوید اللّٰہ محسود کے مطابق قیام امن کے لیے فریقین کے عمائدین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات میں فائر بندی اور آمد و رفت کے راستے کھولنے سے متعلق پیش رفت متوقع ہے۔