Thursday, February 6, 2025
HomeTop News‏سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ !! سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا...

‏سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ !! سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

Published on

‏سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ !! سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

‏سپریم کورٹ نے سیاست دانوں کی تاحیات نااہلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا

‏53 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا ہے جبکہ ‏جسٹس یحیی آفریدی کا اختلافی نوٹ تفصیلی فیصلے میں شامل ہے اور ‏جسٹس منصور علی شاہ کا اضافی نوٹ بھی تفصیلی فیصلہ کا حصہ ہے.

تفصیلی فیصلہ میں لکھا ہے کہ ‏سیاست دانوں کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ ختم کیا جاتا ہے.

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ‏سمیع اللہ بلوچ کیس میں تاحیات نااہلی کا فیصلہ ختم کیا جاتا ہے.

فیصلہ میں لکھا ہے کہ ‏سپریم کورٹ نے سمیع اللہ بلوچ کیس میں تاحیات نااہلی کی ڈیکلریشن دے کر آئین بدلنے کی کوشش کی.

تفصیلی فیصلہ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ‏الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد نااہلی کی مدت پانچ سال سے زیادہ نہیں ہوسکتی.

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف میں تاحیات نااہلی کا کہیں ذکر نہیں اور ‏آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا تصور بنیادی حقوق کی شقوں سے ہم آہنگ نہیں.

‏سپریم کورٹ نے کہا کہ ضیا الحق نے مارشل لا لگا کر آرٹیکل 62 میں تاحیات نااہلی کی شق شامل کرائی.

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ‏تاحیات نااہلی انتخابات لڑنے اور عوام کے ووٹ کے حق سے متصادم ہے جبکہ ‏عدالت الیکشن ایکٹ کے اسکوپ کو موجودہ کیس میں نہیں دیکھ رہی ہے.

سپریم کورٹ کا موقف ہے کہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف کو تنہا پڑھا جائے تو اس کے تحت سزا نہیں ہوسکتی جبکہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف میں درج نہیں کہ کورٹ آف لا کیا ہے.

سپریم کورٹ کے مطابق ‏آرٹیکل 62 ون ایف واضح نہیں کرتا کہ ڈیکلریشن کس نے دینی ہے.

سپریم کورٹ نے کہا کہ ‏ایسا کوئی قانون نہیں جو واضح کرے کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا طریقہ کار کیا ہوگا.

سپریم کورٹ کے مطابق ‏سابق جج عمر عطا بندیال نے سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ لکھا اور خود فیصلے کی نفی بھی کی ،‏سابق جج عمر عطا بندیال نے فیصل واوڈا اور اللہ دینو بھائیو کیس میں اپنے ہی فیصلے کی نفی کی.

جسٹس یحیی آفریدی نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ‏تاحیات نااہلی ختم کرنے کے فیصلے سے اختلاف کرتا ہوں، ‏آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی مستقل یا تاحیات نہیں.

جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ ‏آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کورٹ آف لا کی ڈیکلریشن تک محدود ہے.

انہوں نے کہا کہ ‏نااہلی تب تک برقرار رہتی ہے جب تک کورٹ آف لا کی ڈیکلریشن موجود ہو.

جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ ‏سپریم کورٹ کا سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ درست تھا.

Latest articles

چیمپئنز ٹرافی: عاقب جاوید نے خوشدل اور فہیم کو سلیکٹ کرنے کی وجہ بتادی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے...

آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے میچ آفیشل کا اعلان کر دیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بدھ...

بھارت کے ابھیشیک شرما کی ٹی ٹوئنٹی بیٹنگ رینکنگ میں بڑی چھلانگ

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے دھماکہ خیز اوپنر ابھیشیک شرما نے...

آئی سی سی سہ ملکی سیریز کے بعد چیمپئنز ٹرافی کے مقامات کا کنٹرول سنبھال لےگا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سہ ملکی...

More like this

چیمپئنز ٹرافی: عاقب جاوید نے خوشدل اور فہیم کو سلیکٹ کرنے کی وجہ بتادی

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے...

آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے میچ آفیشل کا اعلان کر دیا

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بدھ...

بھارت کے ابھیشیک شرما کی ٹی ٹوئنٹی بیٹنگ رینکنگ میں بڑی چھلانگ

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے دھماکہ خیز اوپنر ابھیشیک شرما نے...