محرم الحرام کی سیکیورٹی کے لیے ملک بھر میں فوج تعینات کی جائے گی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)“ڈان نیوز “ کے مطابق وزارت داخلہ نے پیر کو محرم کے مہینے کے دوران سیکیورٹی مقاصد کے لیے پاک فوج اور رینجرز کی ملک بھر میں تعیناتی کی منظوری دے دی۔
وزارت کے حکم نامے میں، جس کی ایک کاپی ڈان ڈاٹ کام کے پاس دستیاب ہے، میں کہا گیا کہ یہ منظوری تمام صوبائی حکومتوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی درخواستوں کے بعد دی گئی۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے سول پاور کی مدد میں محرم سیکیورٹی ڈیوٹی کے لیے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 4 اور 5 کے تحت فوجی دستوں اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی اجازت دی۔
“تعیناتی کی صحیح تعداد، تاریخ اور علاقے کا تعین صوبائی حکومتیں کریں گی… زمینی ضرورت/تشخیص کی بنیاد پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز/ اتھارٹیز کے ساتھ مشاورت سے۔ مذکورہ تعیناتی کی ڈی ریکوزیشن کی تاریخ کا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باہمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
عاشورہ – 10 محرم – 17 جولائی (بدھ) کو منایا جائے گا۔ محرم سوگ کا مہینہ ہے، خاص طور پر دنیا بھر کے شیعہ مسلمان مناتے ہیں۔محرم کے پہلے 10 دنوں میں مذہبی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے اضافی سیکورٹی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکام اس کے مطابق انتظامات کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ، وزیر داخلہ محسن نقوی نے ملک بھر میں محرم کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی پلان کا جائزہ لیا۔
انہوں نے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبوں میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔ اجلاس کے اراکین نے یکم سے دس محرم تک جلوسوں اور مجالس میں ڈرون کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام سے متعلق اہم اجلاس
اجلاس میں تمام صوبوں۔ آزاد کشمیر ۔ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں محرم الحرام کے سکیورٹی پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا#Muharram2024 pic.twitter.com/QMILrCGf4c— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) July 8, 2024
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون کی بندش کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں متعلقہ صوبوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔نقوی نے کہا، “شہریوں کو انٹرنیٹ یا موبائل فون کی بندش کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں زمینی حقائق اور سیکورٹی صورتحال کے مطابق فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بارش کے پیش نظر جلسوں اور اجتماعات کے لیے پیشگی پلان تیار کرنے کا حکم دیا جبکہ داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی ہدایت کی۔ نقوی نے کہا کہ جلوسوں اور مجالس پر کیمروں کے ذریعے نظر رکھی جائے اور ضابطہ اخلاق کو نافذ کیا جائے۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی ہدایت کی کہ مساجد اور دیگر عبادت گاہوں کی سیکیورٹی پر بھرپور توجہ دی جائے۔