پنجاب میں 2022 سے بھی بدتر سیلاب کا ‘امکان’، 19 جون سے پری مون سون بارشیں شروع ہونگی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی پنجاب میں 25 فیصد مزید بارشوں کا امکان ہے۔پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 19 جون سے پری مون سون بارشوں کے شروع ہونے کی پیش گوئی کے باعث ممکنہ شدید سیلاب کی وارننگ دی ہے۔
پی ڈی ایم اے نے اس سیزن میں بارشوں میں نمایاں اضافے پر تشویش ظاہر کی، پچھلے سالوں کے مقابلے میں بارش میں 35 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی۔پی ڈی ایم اے کے مطابق، اس بار مون سون کے منظر نامے کے مطابق ملک بھر میں معمول سے 35 فیصد زیادہ بارش کا امکان ہے۔
اس سال مزید بارشوں کا امکان ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال بالخصوص پنجاب میں 2022 میں آنے والے سیلاب سے بھی بدتر ہو سکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ویدر الرٹ نے اشارہ کیا کہ صوبہ 16 سے 18 جون تک گرم اور خشک حالات کا سامنا کرے گا، اس کے بعد 18 سے 22 جون تک بڑے پیمانے پر گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہوں گی۔ خاص طور پر، جنوبی پنجاب میں 20 سے 22 جون تک نمایاں بارشوں کی توقع ہے۔
جنوبی پنجاب میں 25 فیصد مزید بارشوں کا امکان ہے۔جنوبی پنجاب میں 25 فیصد اور شمالی پنجاب میں معمول سے 38 فیصد زیادہ بارشوں کا امکان ہے، جس سے پنجاب بھر میں مون سون کی بارشیں معمول سے 30 فیصد زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
بلند درجہ حرارت کی وجہ سے ابتدائی گلیشیئر پگھلنے سے پہلے ہی دریا کے پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے سیلاب کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چونکہ اس بار درجہ حرارت بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل جلد شروع ہو گیا ہے، اس لیے ہمارے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہو گا۔
پی ڈی ایم اے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے ساتھ مل کر موسم کی پیشن گوئی کرنے والے جدید ماڈلز کا استعمال کرتے ہوئے صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
متعلقہ حکام نے رہائشیوں پر زور دیا، خاص طور پر سیلاب زدہ علاقوں میں، ہوشیار رہیں اور ممکنہ ہنگامی اقدامات کے لیے تیار رہیں۔