سمیع دین بلوچ کو انسانی حقوق کی سرگرمیوں پر بین الاقوامی ایوارڈ دیا گیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) “جیو نیوز “ کے مطابق پاکستانی کارکن سمیع دین بلوچ کو جنوبی ایشیائی ملک میں انسانی حقوق کے مسائل پر آواز اٹھانے پر آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں فرنٹ لائن ڈیفنڈرز ایوارڈ 2024 سے نوازا گیا ہے۔
فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے جمعہ کو ڈبلن میں ایک خصوصی تقریب میں اپنے اعلیٰ امتیاز کے پانچ فاتحین کا اعلان کیا، 2024 ایوارڈ برائے انسانی حقوق کے محافظ خطرے میں۔
بلوچ نے ڈبلن سے جیو نیوز کو بتایا، “یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میری جدوجہد کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں انسانی حقوق کے لیے لڑنا بہت مشکل ہے، لیکن یہ بہت ضروری ہے،” بلوچ نے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ .
سالانہ فرنٹ لائن ڈیفنڈرز ایوارڈ برائے انسانی حقوق کے محافظ خطرے میں 2005 میں ان ایچ آر ڈی ایس کے کام کو اعزاز دینے کے لیے قائم کیا گیا تھا جو دوسروں کے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے جرات مندانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ ایوارڈ ایچ آر ڈی ایس کے کام اور جدوجہد پر بین الاقوامی توجہ مرکوز کرتا ہے، جو انسانی حقوق کے مسائل کے بارے میں بات کرنے اور ان کی وکالت کرنے کے لیے ایک بڑا قومی اور بین الاقوامی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جن کا وہ دفاع کر رہے ہیں۔
جیتنے والوں کا انتخاب ان متعدد امیدواروں میں سے کیا جاتا ہے جنہیں ہر سال کے آخر میں ایک محفوظ، عوامی نامزدگی کے عمل میں پیش کیا جاتا ہے اور ایوارڈ جیتنے والوں کا اعلان عام طور پر اگلے سال مئی میں ڈبلن میں ایوارڈ کی تقریب کے دن کیا جاتا ہے۔
سمی دین بلوچ جن کا تعلق بلوچستان کے ضلع آواران سے ہے اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جنرل سیکرٹری ہیں،ان کو ایشیا اور پیسیفک سے منتخب کیا گیا تھا۔
چار دیگر بھی ایوارڈ وصول کرنے والوں میں شامل ہیں.
ایکس پر ایک پوسٹ میں، بلوچ نے کہا کہ وہ یہ ایوارڈ بلوچ خواتین کو وقف کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کی انتھک جدوجہد کا انتہائی احترام کرتی ہوں۔ میں یہ ایوارڈ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے نام کرتی ہوں جو انسانی حقوق اور وقار، سچائی اور انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔
I am honored to receive the Front Line Defenders Award for Human Rights Defenders at Risk. It has been a painful and hard journey; however, receiving this recognition makes my resolve stronger. I will continue to raise my voice for the voiceless and dedicate this award to the… pic.twitter.com/JjTlM5Dcvu
— Sammi Deen Baloch (@SammiBaluch) May 31, 2024
انہوں نے مزید کہا، “میں اپنے والد سمیت تمام لاپتہ افراد کی بحفاظت رہائی کے لیے لڑتی رہوں گی۔
بلوچ نے مزید کہا: “اپنے ساتھی انسانی حقوق کے محافظوں، بلوچ خواتین اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ میں متاثرین اور ان کے خاندانوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتی رہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے خلاف اپنی پرامن جدوجہد اور رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھوں گی۔
معروف صحافی عاصمہ شیرازی نے سمی دین بلوچ کو ایورڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی ہے.
Congratulations @SammiBaluch https://t.co/1G3ahwsoew
— Asma Shirazi (@asmashirazi) May 31, 2024
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے بھی ایکس پر انہیں مبارکباد دی ہے .
Many many congratulations @SammiBaluch 🎉
Wish you more success and more power. You are the voice of the voiceless and the power of the powerless. https://t.co/KoXJeBh38Y— Ziauddin Yousafzai (@ZiauddinY) May 31, 2024