Saturday, October 5, 2024
HomeTop Newsشنگھائی تعاون تنظیم کا پاکستان میں پہلا اجلاس ، کیا بھارتی وزیر...

شنگھائی تعاون تنظیم کا پاکستان میں پہلا اجلاس ، کیا بھارتی وزیر اعظم شرکت کریں گے؟

شنگھائی تعاون تنظیم کا پاکستان میں پہلا اجلاس ، کیا بھارتی وزیر اعظم شرکت کریں گے

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی دفتر خارجہ نے اعلان کیا کہ ایس سی او کی اگلی صدارت پاکستان کے پاس ہو گی اور اس حیثیت سے تنظیم کے ہونے والے اگلے اجلاس کی میزبانی پاکستان کرے گا۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ ایس سی او کی کونسل آف سربراہان مملکت تنظیم کا دوسرا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم ہے اور اکتوبر میں ایس سی او کے سربراہان حکومت کے اجلاس کی میزبانی پاکستان کے حصے میں آئے گی.

اس اعلان کے بعد سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بھارتی وزیر اعظم نرندر مودی اس اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے یا نہیں.

رواں برس اکتوبر میں ایس سی او کا دو روزہ اجلاس 15 سے 16 اکتوبر کے درمیان ہونا طے پایا ہے.

اگر کوئی بھارتی نمائندہ اکتوبر میں ہونے والے اس اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آتا ہے، تو گزشتہ کئی برسوں کے بعد کسی بھی بھارتی رہنما کا یہ پاکستان کا دورہ ہو گا اور یہ ایک بڑی سفارتی پیش رفت کے طور پر بھی دیکھا جائے گا۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا گزشتہ اجلاس قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقد ہوا جس میں پاکستانی وزیر اعظم کے علاوہ روس، چین، ترکی اور دیگر رکن ملکوں کے سربراہان شرکت کی .

اس اجلاس میں رکن ممالک نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ۔

اس سرابرہی اجلاس کے ایجنڈا کا ایک اہم نکتہ رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون، علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے سمیت کسٹم کے طریقہ کار کو وضع کرنے اور مزید مربوط اقتصادی ماحول بنانے کے طریقے تلاش کرنا تھا۔

اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ( X) پر اپنے خیالات کا اظہار کیا .

آستانہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں روس اور چین کے رہنماؤں نے زیادہ منصفانہ اور شفاف’عالمی نظام کا مطالبہ کیا۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے اس تاثر کو مسترد کرنے کی کوشش کی کہ پاکستان کسی بھی بلاک کا حصہ بننے کے لیے اس سکیورٹی کلب میں شامل ہوا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے5 جولائی2024 کو میڈیا بریفنگ میں اعلان کیا کہ ایس سی او کے سربراہوں کا اگلا اجلاس پاکستان میں ہوگا.

شنگھائی تعاون تنظیم کیا ہے؟

شنگھائی تعاون تنظیم Shanghai Cooperation Organisation (SCO)) ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے.

جسے شنگھائی میں سنہ 2001ء میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا۔

سوائے ازبکستان کے یہ تمام ممالک شنگھائی پانچ (Shanghai Five) کے اراکین تھے.ازبکستان اس تنظیم میں 2001ء میں شامل ہوا، تب اس تنظیم کا نام بدل کر شنگھائی تعاون تنظیم رکھا گیا۔

دس جولائی 2015ء کو اس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا گیا۔

شنگھائی تعاون تنظیم نو رکن ممالک اور یوریشیا کے چارمبصرین پر مشتمل ہے۔ نو رکن ممالک اور تین مبصرین کے علاوہ، ایس سی او کے پاس اس وقت چودہ ڈائیلاگ پارٹنرز اور چار مہمانوں کی حاضری کے اندراجات ہیں۔

پاکستان کی شمولیت

پاکستان 2005ء سے شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر ملک تھا، جو تنظیم کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا اور 2010ء میں پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست دی گئی۔ تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے جولائی 2015ء میں اوفا اجلاس میں پاکستان کی درخواست کی منظوری دی اور پاکستان کی تنظیم میں باقاعدہ شمولیت کے لیے طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے حوالے سے ’ذمہ داریوں کی یادداشت‘ پر دستخط کردیے، جس کے بعد پاکستان تنظیم کا مستقل رکن بن گیا۔

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments