عدالتی اصلاحات چاہتے ہیں،حکومت ہمیں ڈرافٹ دینے کو تیار نہیں تھی’، جے یو آئی ف کے سربراہ کا دعویٰ
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعہ کے روز کہا کہ ان کی جماعت عدالتی اصلاحات کے لیے جانے کی سوچ رکھتی ہے۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے تجاویز دی تھیں۔ وہ [حکومتی نمائندے] ججوں اور ان کی عمروں کے مطابق تجاویز واپس لینے کا کہہ رہے تھے۔
مجوزہ آئینی ترامیم کے معاملہ سمیت اہم ایشوز پر قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کی ملتان میں اہم پریس کانفرنس pic.twitter.com/qZFJgwWjnf
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) September 20, 2024
“میں نے ان سے کہا تھا کہ ہمیں مسودہ دکھائیں۔ حکومت ہمیں مسودہ دینے کے لیے تیار نہیں تھی
دریں اثنا، موجودہ حکومت اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان آئینی ترمیم سے متعلق معاملات پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، جے یو آئی-ف کے رہنما نے کہا: “جے یو آئی-ف نے آئینی ترمیم کے مطابق بل کی مذمت کی ہے، آئینی پیکیج سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ رابطوں میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ “