Friday, July 5, 2024
Top Newsعلمائے کرام کا افغان پالیسی ،غیر قانونی افغان بے دخل کرنے کی...

علمائے کرام کا افغان پالیسی ،غیر قانونی افغان بے دخل کرنے کی مکمل حمایت

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات میں علمائے کرام نے افغان پالیسی اور غیر قانونی افغانوں کو بے دخل کرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بیان کے مطابق علمائے کرام نے افغانستان میں پاکستان کے تحفظات دور کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی درخواست کی۔

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے علماء و مشائخ سے ہونیوالی ملاقات میں گمراہ کُن پروپیگنڈے کی تشہیر، اس کے تدارک اور اندرونی اختلافات کو دور کرنے پر زور دیا ہے.انہوں نے کہا ہے کہ بغیر کسی مذہبی، صوبائی یا کسی اور امتیاز کے پاکستان تمام پاکستانیوں کا ہے، ریاست کے علاوہ کسی بھی ادارے یا گروہ کی طرف سے طاقت کا استعمال اور مسلح کارروائی ناقابل قبول ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علمائے کرام اور مشائخ نے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ملاقات کی،اس ملاقات کے موقع پر علمائے کرام اور مشائخ نے متفقہ طور پر انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی مذمت کی۔ علمائے کرام اور مشائخ نے ملک میں رواداری، امن اور استحکام لانے کے لیے ریاستی اور سیکیورٹی فورسز کی انتھک کوششوں کے لیے اپنی بھرپور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے ذریعے پھیلائے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈے کے خاتمے کے لیے مذہبی علماء کے فتویٰ ”پیغام پاکستان“ کو سراہتے ہوئے علماء اور مشائخ سے گمراہ کُن پروپیگنڈے کی تشہیر، اس کے تدارک اور اندرونی اختلافات کو دور کرنے پر زور دیا۔

جی ایچ کیو میں ہونے والی اس ملاقات میں علمائے کرام کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور ہم آہنگی کا مذہب ہے اور بعض عناصر کی طرف سے مذہب کی مسخ شدہ تشریحات صرف ان کے ذاتی مفادات کے لیے ہیں جس کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے سپہ سالار نے فکری اور تکنیکی علوم کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کی تفہیم اور کردار سازی کے لیے نوجوانوں کو راغب کرنے میں علمائے کرام کے کردار کی نشاندہی بھی کی۔

فورم نے متفقہ طور پر حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی، ایک دستاویزی نظام (پاسپورٹ) کے نفاذ، انسداد اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی اور بجلی چوری کے خلاف اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے افغان سرزمین سے پیدا ہونے والی دہشت گردی پر پاکستان کے مؤقف اور تحفظات کی مکمل حمایت کی اور پاکستان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے افغانستان پر سنجیدہ اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔

فورم نے غزہ میں جاری جنگ اور غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا اور انہیں انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔

اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بغیر کسی مذہبی، صوبائی، قبائلی، لسانی، نسلی، فرقہ وارانہ یا کسی اور امتیاز کے پاکستان تمام پاکستانیوں کا ہے، ریاست کے علاوہ کسی بھی ادارے یا گروہ کی طرف سے طاقت کا استعمال اور مسلح کارروائی ناقابل قبول ہے۔

دیگر خبریں

Trending

The Taliban rejected any discussion on Afghanistan's internal issues, including women's rights

طالبان نے خواتین کے حقوق سمیت افغانستان کے “اندرونی مسائل” پر...

0
طالبان نے خواتین کے حقوق سمیت افغانستان کے "اندرونی مسائل" پر کسی بھی قسم کی بات چیت کو مسترد کر دیا اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)...