عدالتی رپورٹنگ پر پابندی،اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا پیمرا کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن درخواست گزار ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی جانب پیمرا نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا اس معاملے پر @AbsaKomal صاحبہ کیساتھ ڈان نیوز پر گفتگو کی منیب فاروق صاحب @muneebfaruqpak صاحب بھی موجود تھے۔ میرے خیال میں یہ نوٹیفکیشن بلاجواز ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی pic.twitter.com/Jb0ojpE26b
— Fiaz Mahmood (@FiazMahmood) May 23, 2024
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد نے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ رپورٹرز کی نمائندہ تنظیمیں ہیں۔پیمرا نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست میں سیکریٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
عدالتی رپورٹنگ معاملہ،صحافتی تنظیموں کا پیمرا کی جانب سے عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کا نوٹیفکیشن مسترد
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا نے 21 مئی کو ترمیمی نوٹیفکیشن سے عدالتی رپورٹنگ سے متعلق ہدایات جاری کیں، پیمرا کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی پیمرا کے نوٹیفکیشن میں غلط تشریح کی گئی۔درخواست میں پیمرا کا نوٹیفکیشن غیر آئینی قرار دے کر کالعدم اور درخواست پر حتمی فیصلے تک معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
پیمرا کے نوٹفکیشن کے خلاف کورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر
جسٹس عابد عزیز شیخ کل صبح 9بجے درخواست پر سماعت کریں گے
— Muhammad Ashfaq (@m__ashfaq) May 23, 2024
دوسری جانب پیمرا کی جانب سے کورٹ رپورٹنگ پر پابندی کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا۔ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ میں پیمرا کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا۔درخواست میں پیمرا، وفاقی حکومت اور سیکریٹری انفارمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ پیمرا کا 21 مئی کو جاری کردہ نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، پیمرا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے ک عدالت پیمرا کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کرے۔