ایرانی کمانڈر سلیمانی کے مقبرے کے قریب ‘دہشت گردانہ حملوں’ میں 100 سے زائد ہلاک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی حکام کے مطابق ایران میں 2020 میں امریکی ڈرون کے ذریعے ہلاک ہونے والے اعلیٰ کمانڈر قاسم سلیمانی کی یاد میں منعقدہ تقریب میں ‘دہشت گردانہ حملوں’ کی وجہ سے ہونے والے دو دھماکوں میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں .
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اس قبرستان میں برسی کی تقریب کے دوران پہلے اور پھر دوسرے دھماکے کی اطلاع دی جہاں جنوب مشرقی شہر کرمان میں سلیمانی دفن ہیں۔
ایک نامعلوم اہلکار نے سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کو بتایا کہ “کرمان کے شہداء کے قبرستان کی طرف جانے والی سڑک کے ساتھ نصب دو دھماکہ خیز آلات کو دہشت گردوں نے دور سے اڑا دیا۔
ایران کی ایمرجنسی سروسز کے ترجمان بابک یکتاپرست نے بتایا کہ 73 افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوئے ہیں۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے بعد میں کہا کہ کم از کم 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ابھی تک کسی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ سابقہ ٹیوٹر (ایکس ) پر ٹیوٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرمان میں غیر انسانی دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، جس میں متعدد معصوم جانیں گئیں۔ انہوں نے حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کی اور کہا کہ ہمارا دل متاثرین کے لواحقین کے ساتھ ہے۔🇵🇰 غم کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔
My dear brother @Amirabdolahian Pakistan strongly condemns the inhuman terrorist attacks in Kerman, that claimed several innocent lives. Sincere condolences to Gov.& people of 🇮🇷. Our heart goes out to families of victims.🇵🇰 stands in solidarity with Iran at this hour of grief
— Jalil Abbas Jilani (@JalilJilani) January 3, 2024