پاکستان خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ’جینڈر بانڈ‘ جاری کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ملک بن گیا

0
97

پاکستان خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ’جینڈر بانڈ‘ جاری کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ملک بن گیا

پاکستان جمعرات کو جنوبی ایشیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے 30,000 متوقع خواتین کو مائیکرو لون کی فراہمی کے لیے 2.5 بلین روپے ($ 8.7 ملین) اکٹھا کرنے کے لیے ‘جینڈر بانڈ’ کا آغاز کیا، ان میں زیادہ تر وہ لوگ ہوں گے جو 2022 میں ملک میں تباہی مچانے والے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئے۔

پہلا “صرف خواتین کے لیے بانڈ” کشف فاؤنڈیشن، ایک پاکستانی غیر منافع بخش تنظیم انفرا ضامن پاکستان کے تعاون سے جاری کیا ہے، جو کہ انفرا کمپنی کی جانب سے فنڈز فراہم کیے جانے والے غیر منافع بخش کریڈٹ بڑھانے کی سہولت ہے۔ ایشیا انویسٹمنٹ اور کار انداز پاکستان۔

بانڈ کی 2.5 بلین روپے کی آمدنی، جو ملک کی سٹاک مارکیٹ کے ذریعے اکٹھی کی گئی، قرضوں کی توسیع کے لیے استعمال کی جائے گی، زیادہ تر ان خواتین کے لیے جو 2022 کے سیلاب سے متاثر ہوئی تھیں، جاری کرنے والوں کے مطابق۔

کشف فاؤنڈیشن کے چیف فنانشل آفیسر شہزاد اقبال نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں بانڈ کے اجراء کے موقع پر عرب نیوز کو بتایا، اس بانڈ کے پیچھے مقصد ان خواتین کو قرض دینا ہے جو گزشتہ سال سیلاب سے متاثر ہوئی تھیں تاکہ وہ مستقبل میں آسانی پیدا کر سکیں اور خود کو محفوظ رکھ سکیں۔

“بانڈ کی ویلیو 2.5 بلین روپے ہے اور بانڈ کی مدت تین سال ہے۔ یہ صرف خواتین کے لیے ہے اسی لیے اسے صنفی بانڈ کہا جاتا ہے۔

شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ تین سال کی مدت میں ان کا قرض دینے والا ادارہ مائیکرو قرضے کے ذریعے تقریباً 30,000 خواتین کو قرض فراہم کرے گا۔

انفرا ضامن کے نمایندہ نے کہا کہ بانڈ کے اجراء کا واحد مقصد خواتین کی قیادت میں چھوٹے کاروباروں کے ساتھ ساتھ خواتین کے لیے سیلاب سے متاثرہ گھروں کی بحالی میں حصہ ڈال کر خواتین کی مالی معاونت ہے.

انفراضامن پاکستان کی چیف ایگزیکٹیو ماہین رحمان نے بتایاکہ، اس طرح کا ڈھانچہ بنا کر، ہم نے خواتین کو مؤثر طریقے سے اسکا اہل بنایا ہے اور اس کی وجہ سے، ہم نے صنفی بانڈ کے لیے اس کے تقاضوں کو پورا کیا ہے۔”

“دنیا میں کئی (جینڈر بانڈ) ہیں، لیکن پاکستان اور جنوبی ایشیا میں، یہ پہلا جینڈر بانڈ ہے جسے جاری کیا گیا ہے.

بانڈ کا اجراء قومی مالیاتی ریگولیٹری ایجنسی، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کی طرف سے تجویز کردہ رہنما خطوط پر عمل پیرا ہے، جبکہ عارف حبیب لمیٹڈ، کراچی بیسڈ ایک معروف بروکریج ہاؤس، نے بانڈ کے لیے مالیاتی مشیر اور منتظم کا کردار ادا کیا ہے۔

شاہد علی حبیب، سی ای او، عارف حبیب لمیٹڈ (AHL) نے مطلع کیا کہ بانڈ کی تجارت PSX کی اوور دی کاؤنٹر (OTC) مارکیٹ میں ہوگی۔

پاکستان کی نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، جنہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کی، نے جینڈر بانڈ کے آغاز کو ایک “زبردست اقدام” قرار دیا۔

شمشاداختر نے کہا، “جینڈر بانڈ جینڈر فرق کو ختم کرنے اور خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک پائیدار ذریعہ ہے۔” “چونکہ پائیدار سرمایہ کاری کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے، صنفی بانڈز پاکستان کے اندر مثبت سماجی تبدیلی اور بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔”

قرض لینے والوں کو قرض دینے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، کشف سی ایف او نے کہا کہ کم از کم قرضہ تقریباً 60,000 روپے ($209) اور زیادہ سے زیادہ 500,000 روپے ($1,748) ہوگا، جس کے لیے طریقہ کار بہت آسان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قرض لینے والی خواتین کو ہمیں کسی قسم کی دستاویزات یا ضمانت فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں صرف ہمیں اپنے CNIC (کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ) کی ایک کاپی اور ایک تصویر فراہم کرنے کی ضرورت ہے، اور پھر ہم ان کی ادائیگی کے رویے کا اندازہ لگاتے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ قرض کے عمل کو مکمل کرنے میں عموماً دو سے سات دن لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین قرض لینے والوں میں ادائیگی کا تناسب مردوں کے مقابلے بہت بہتر ہے، قرض دینے والے کو کم سے کم نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے کہا کہ خواتین کے لیے اس طرح کے مائیکرو لون نے سماجی اثرات مرتب کیے ہیں جس سے پورے خاندان کو فائدہ پہنچے گا.